اسلام آباد(آن لائن) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدر ی نے کہا ہیکہ گزشتہ دو سالوں میںوفاق نے سندھ کیلئے16 سو ارب روپے صوبائی حکومت کودئیے ہیں،پاکستان میں ریجنل میڈیا کا معاملہ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کے ذمے جاچکا ہے،اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ کس طرح خرچ کرتے ہیں،سندھ حکومت کے وفاقی حکومت کے اشتہارات سے دوگنے اخراجات ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمانی سیکرٹری لال مالھی کی جانب سے سندھی صحافیوں کے اعزاز میں دیئے گئے ظہرانہ کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔چیف وہپ تحریک انصاف عامر ڈوگر بھی ظہرانے میں شریک تھے ۔ فوادچوہدری نے کہاکہکراچی کے ہسپتال جو وفاق سے صوبوں منتقل ہوئے ہیں سپریم کورٹ کہہ رہا ہے کہ ان کا بیڑا غرق کردیا ہے۔تمام صوبوں میں پراونشل ایوارڈ ہونا چاہیے تھا۔کراچی کہتا ہے کہ ان پر خرچ نہیں ہورہا تو وفاقی حکومت کو اضافی فنڈز دینے پڑتے ہیں۔انہوں نے کہا وفاقی حکومت گھوٹکی سمیت جہاں سے تیل و گیس نکل رہا ہے رائلٹی دیتی ہے۔سندھ کے ان اضلاع میں رائلٹی کا پیسہ نظر نہیں آرہا ہے۔سندھ حکومت رینجرز کو سالانہ تین ارب روپے دے رہی ہے۔دوہزار آٹھ سے اٹھارہ تک بائیس سو لوگ بھارتی ہوئے ان میں 55 بھی اہلیت پر نہیں اترتے ۔فوادچوہدری نے کہا پیپلز پارٹی بے نظیر بھٹو شہید کی پارٹی ہے بے نظیر چاروں صوبوں کی زنجیر تھیں۔اگر آج پاکستان ایک مضبوط وفاقی اکائی ہے اس میں ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر کا بڑا کردار ہے۔آصف زرداری نے نہ جانے پیپلز پارٹی سے کیا بدلہ لیا ہے۔پیپلز پارٹی کے موجودہ قیادت کے بیانات ایک چھوٹی سی جماعت کے بیانات لگتے ہیں۔پیپلز پارٹی کو ری ڈیفائن کرنے کی ضرورت ہے۔پیپلز پارٹی کی انفرادیت اس کا وفاق پر یقین تھا۔وسائل کی تقسیم سندھ میں انصاف پر مبنی ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا سندھی میڈیا کے کندھوں پر بہت بھاری زمہ داری ہے۔سندھی میڈیا پیپلز پارٹی کو مرکزی دھارے میں لانے کیلئے کردار ادا کرے۔ریجنل میڈیا کے پیسے این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کو جاتے ہیں۔ارسا نے پانی تقسیم کے حوالے سے تفصیلی جواب دے دیا ہے۔عمران خان کی اسمبلی توڑنے والی باتیں تین سال سے چل رہی ہیں۔ہر کسی کو اپنا چورن بیچنا ہوتا ہے دو سال بھی ایسے ہی گذر جائیں گے
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں