لاہور (پی این آئی)ترین گروپ کے راجہ ریاض کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین کے خلاف رپورٹوں کی طرح رنگ روڈ سکینڈل کی رپورٹ بھی اسلام آباد میں بیٹھ کر لکھی گئی،سرور خان اور زلفی بخاری کو ترین گروپ میں آ جانا چاہیے کیونکہ اب ہمارا ایجنڈا ایک ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف انصاف کے رہنما اور جہانگیر ترین کے حامی راجہ ریاض سے سوال کیا گیا کہ کہا جا رہا ہے جہانگیر ترین کے خلاف مقدمات بننے کے پیچھے شہزاد اکبر کا ہاتھ ہے،رنگ روڈ سکینڈل میں زلفی بخاری کا نام سامنے آیا ہے اور ان تمام باتوں کے پیچھے بھی شہزاد اکبر کا نام لیا جا رہا ہے۔آخر شہزاد اکبر کو ان لوگوں سے مسائل کیا ہیں؟ اسی کا جواب دیتے ہوئے راجہ ریاض نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آرہا شہزاد اکبر کو کیا مسئلہ ہے اور ان کا ایجنڈا کیا ہے۔رنگ روڈ سکینڈل میں سرور خان اور زلفی بخاری کا نام سامنے آیا ہے۔جہانگیر ترین کے خلاف ایف آئی آر اور اور رنگ روڈ اسکینڈل بھی اسلام آباد سے لکھ کر بھیجا گیا اور پھر ایف آئی اے کے افسران نے اس پر دستخط کیا۔مجھے تو لگتا ہے کہ یہ پی ٹی آئی کے خلاف سازش ہو رہی ہے۔راجہ ریاض نے کہا کہ کہ زلفی بخاری اور سرور خان کو بھی جہانگیرترین گروپ میں آجانا چاہیے کیونکہ اب ہمارا جھنڈا ایک ہے۔۔دوسری جانب مستعفی معاونِ خصوصی زلفی بخاری نے اپنا نام ای سی ایل پر ڈالنے کی پیشکش کردی۔ ایک انٹرویو میں زلفی بخاری نے کہا کہ انہوں نے وزیراعظم سے درخواست کی ہے کہ رِنگ روڈ اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کے ججز کی نگرانی میں جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔زلفی بخاری نے کہا کہ نواز شریف ملک سے باہر ہیں، شہباز شریف، مریم نواز ملک سے باہر جانا چاہتے ہیں، تاہم وہ خود یہیں ہیں، منگل کو کابینہ کا اجلاس ہے، ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لِسٹ پر ڈال دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ استعفیٰ دینے کے لیے ان پر کوئی دباؤ نہیں تھا، مستعفی ہونا ان کا اپنا فیصلہ ہے۔زلفی بخاری نے کہا کہ رِنگ روڈ معاملے میں ان کا نام نہیں لیا گیا، کہا گیا کہ ڈاکٹر توقیر شاہ کے رشتے دار ملوث ہیں۔ حکومت میں ڈاکٹر توقیر شاہ کا واحد رشتے دار وہ ہیں، اس لیے استعفیٰ دیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں