میں مریم صفدر کا نہیں مریم نواز کا ترجمان ہوں، محمد زبیر نے حیران کن بیان دیدیا

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے مریم صفدر کا ترجمان ہونے سے انکار کر دیا۔محمد زبیر نے اینکر کو کہا کہ میں مریم نواز کا ترجمان ہوں،مریم صفدر کا ذکر آپ کیوں کر رہے تھے۔جس پر صابر شاکر نے کہا کہ کہ صفدر مریم نواز کے شوہر کا نام ہے۔محمد زبیر نے کہا کہ مریم کی پہچان مریم نواز کے نام سے ہےاور میں مریم نواز کا ہی ترجمان ہوں۔ہم سب کے لئے ان کا نام مریم نواز ہے اور وہ اسی نام سے پہچانی جاتی ہیں نام پر جھگڑا نہیں کرنا چاہیے۔ واضح رہے کہ 05 اکتوبر2020ء کو مسلم لیگ ن نے پارٹی کی مرکزی ترجمان او سینٹرل انفارمیشن سیکرٹری کی سربراہی میں سپوکس پرسنز کمیٹی تشکیل دی۔ سابق گورنر سندھ محمد زبیر کو نواز شریف اور مریم نواز کا ترجمان مقرر کیا گیا۔۔مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ محمد زبیر پارٹی قائد اور مریم نواز سے متعلق ترجمانی کی ذمہ داری انجام دیں گے۔ سپوکس پرسنز کی کمیٹی میں مصدق ملک،محسن رانجھا،طلال چوہدری، عظمیٰ بخاری اور عطا اللہ تارڑ بھی شامل ہیں۔کمیٹی کی تشکیل سے قبل مریم ارنگزیب ہی تمام ذمہ داریاں نبھا رہی تھیں۔سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ سپوکس پرسنز کمیٹی کی تشکیل پنجاب میں حکومت مخالف صف بندی کا حصہ ہے۔ن لیگ نہیں چاہتی کہ حکومت مخالف تحریک کے دوران ہر ن لیف کا رہنما الگ الگ بیان جاری کرے۔ ماضی میں اس طرح کی افواہیں گردش کرتی رہیں کہ محمد زبیر نے نواز شریف کے نمائندے کی حیثیت سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے ترجمان محمد زبیر کا کہنا ہے کہ ہماری کوئی لڑائی نہیں تھی، راولپنڈی سے صلح ہو گئی ہے۔سیز فائر یا صلح کے بارے میں نہیں پتا لیکن ہمارے تعلقات اچھے ہیں۔ہم جب مطمئن ہوں گے تو اس کا باقاعدہ بتائیں گے بھی۔میری ملاقات ہوتی تھی تو کبھی ڈیل یا کوئی ریلیف نہیں مانگا۔ کسی کو بھی حب الوطنی کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔محمد زبیر نے مزید کہا کہ عمران خان جذباتی شخص ہیں استعفی دینے پڑے تو وہ اسمبلی توڑ دیں گے۔ملک میں انارکی نہیں ہونے دیں گے ملکی مفاد میں جو بھی ہوگا وہ کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ بجٹ منظور نہ ہوا تو موجودہ سیاست کا رخ ہی تبدیل ہو جائے گا۔ پی ٹی آئی میں ایسے لوگ ہوں گے جو عمران خان کے خلاف ہو جائیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں