طویل خاموشی کے بعد نہال ہاشمی کی سیاست میں دبنگ انٹری، آتے ہی کیا دھماکے دار بیان جاری کردیا؟ سیاسی حلقوں میں تھر تھلی مچ گئی

لاہور (پی این آئی ) ن لیگ سمیت سبھی اپوزیشن جماعتوں نے موجودہ حکومت پر دھاندلی کاالزام لگایااور یہی کہا کہ اسے سلیکٹرز نے اقتدار سونپا ہے اور 2018کا الیکشن چرایا گیا تھا۔اسی موضوع پر بات کرتے ہوئے نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں ن لیگ کے راہنما نہال ہاشمی نے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سازش کے ذریعے ملک پر مسلط کیا گیا ہے اسے عوام نے ووٹ ہرگز نہیں دیے۔انہوں نے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر سازش نہ ہوئی ہوتی تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھاکہ شہباز شریف کے پنجاب میں عثمان بزدار جیسے نااہل شخص کو وزیراعلیٰ بنایا جاتا۔ 2018کے الیکشن میں دھاندلی کی گئی اور جب اس سے بھی بات نہ بنی تو جوڑ توڑ کی سیاست کو عروج پر پہنچا دیا گیا اور سارے پنجاب سے لوگوں کو اٹھا اٹھا کر پی ٹی آئی کے جہا زپر لاد دیا گیا تو یہ عوامی رائے نہیں تھی اور نہ ہی عوام نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیے تھے۔نہال ہاشمی کا کہنا تھاکہ پی ٹی آئی کی گورننس کا حال دیکھ کر جو لوگ اس جماعت میں شامل ہوئے تھے وہ بھی آج پچھتا رہے ہیں کہ حکومتی پارٹی کا حصہ بننے کے باوجود نہ تو فنڈز ملے اور نہ ہی حلقے کی عوام کا کوئی کام ہو سکا اور سب سے بڑھ کر جس قسم کی مہنگائی اور بیروگاری نے پنجے گاڑے ہوئے ہیں اس نے ویسے بھی عوام کو پی ٹی آئی کے خلاف کر دیا ہوا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے بڑے بڑے دعوے کیے اور عوام کی امیدیں اور توقعات آسمان کی بلندیوں پر پہنچا دی تھیں مگر عملی طور پر وہ کچھ بھی نہیں کر پائے جس پر عوام دہائیاں دیتے نظر آتے ہیں۔آج جی ڈی پی کی نمو کہاں رہ گئی اور انڈسٹری تباہ ہو گئی جبکہ ادارے آمنے سامنے آ گئے اور عوام بھی حکومت کے لتے لیتے نظر آتے ہیں۔اس حکومت نے عوامی فلاح کے لیے ایک کام بھی نہیں کیااور نہ ہی ملکی فلاح کے لیے کوئی میگا پراجیکٹ شروع کیا ہے۔اگر سی پیک کی طرف ہی دیکھا جائے تو وہ بھی عملی طور پر ساکت ہو چکا ہوا اور جس تیزی کے ساتھ اس پر کا م ہونا چاہیے تھا وہ نہیں ہو سکا۔نہال ہاشمی کا کہنا تھاکہ سلیکٹرز نے عوام کو جو تحفہ دیا تھااس کی کارکردگی آج سب کے سامنے ہے۔ کہ پی ٹی آئی کی حکومت سے عوام کی بہتری کے لیے ایک بھی کام نہیں ہو سکا اور رہی سہی کسر مہنگائی کے جن نے بے قابو ہو کر پوری کر دی۔جبکہ شوکت ترین نے وزیرخزانہ بننے کے بعد پی ٹی آئی حکومت کے وہ پول بھی کھول دیے ہیں جو آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل کرتے وقت طے پائے تھے۔جس پراجیکٹ کو لے کر حکومت بغلیں بجاتی اور اپنی کامیابی کے گن گاتی تھی آج بیچ چوراہے شوکت ترین نے وہ ہنڈیا پھوڑ دی اور یہ رائے بھی دے دی کہ ا س پراجیکٹ سے حکومت کو جان چھڑانا ہو گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں