سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا وزیراعظم عمران خان کا خود استقبال کرنا کیا پیغام ہے؟ قوم کو خوشخبری سنا دی گئی

اسلام آباد (پی این آئی)سعودی عرب کو 1 کروڑ افرادی قوت کی ضرورت، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا وزیراعظم عمران خان کا خود استقبال کرنا ایک پیغام ہے، وزیر داخلہ شیخ رشید نے پاکستانیوں کیلئے سعودی عرب میں بڑی تعداد میں نوکریوں کا عندیہ دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ سعودی عرب کو 1 کروڑ افرادی قوت کی ضرورت ہے۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بذات خود وزیراعظم عمران خان کا استقبال کیا جو کہ ایک پیغام ہے۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعاون اور تعلقات کو منظم اور مربوط کرنے کے لیے ‘سعودی-پاکستانی سپریم کوآرڈینیشن کونسل قائم کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔اس سے قبل پاکستان کی کابینہ دو روز پہلے ہی اس کونسل کے قیام کی منظوری دے چکی ہے۔ اس کونسل کا مقصد دونوں ممالک کے دو طرفہ تعاون کو بہتر اور ہموار کرنا ہے تاکہ فروری سنہ 2019 کے سعودی ولی عہد کے پاکستان کے دورے کے دوران جو سرمایہ کاری کے معاہدے طے پائے تھے ان کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جاسکے۔سعودی عرب کی سرکاری خبر راساں ادارے سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق، دونوں ملکوں کے نمائیندوں نے غیر قانونی منشیات، جدید نشہ آور ادویات اور ان کے کیمیائی عناصر کی سمگلنگ روکنے کے لیے ایک یاد داشت پر دستخط کیے ہیں۔ایس پی اے کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے درمیان ملاقات کے دوران انہوں نے دونوں برادر ممالک کے مابین تعلقات کی گہرائی کا اعادہ کیا اور دوطرفہ تعاون اور کوآرڈینیشن کے پہلوؤں کو وسعت دینے اور تیز کرنے اور مختلف شعبوں میں ان کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔اس کے علاوہ فریقین نے علاقائی اور بین الاقوامی میدانوں میں دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ دلچسپی کے امور پر ایک ایسے انداز میں تبادلہ خیال کیا جس سے سلامتی اور استحکام کی تائید اور توسیع میں مدد مل سکے۔اپنی جانب سے پاکستانی وزیر اعظم نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز آل سعود کی اسلامی اتحاد کو فروغ دینے اور اسلامی اقوام کو درپیش مسائل کے حل میں سعودی عرب مملکت کے مثبت کردار کی تعریف کی۔ انھوں نے سعودی عرب کی علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لئے کوششوں کو بھی سراہا۔فریقین نے سعودی عرب کے وژن 2030 اور پاکستان میں ترقی کی ترجیحات کی روشنی میں سرمایہ کاری کے مواقع اور ان کے ذریعے دونوں ممالک کے مابین معاشی اور تجارتی تعلقات کو بڑھانے اور مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں