لاہور(پی این آئی)دس روزمیں کرپٹ افسروں کی فہرستیں بھجوائی جائیں، حکومت کا گریڈ 22 تک کے کرپٹ سرکاری افسروں کے خلاف کریک ڈاؤن، نااہل ملازمین کی جبری ریٹائرمنٹ کا فیصلہ۔ تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب نے نا اہل اور کرپٹ سرکاری افسروں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب میں 20سال سروس والےکرپٹ،نااہل ملازمین کوجبری ریٹائرکرنےکاہوم ورک شروع کردیا گیا۔پنجاب حکومت نے صوبائی محکموں کو مراسلہ بھیجا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 10روزمیں کرپٹ افسروں کی فہرستیں بھجوائی جائیں۔ان افسران کیخلاف پنجاب سول سرونٹس ڈائریکٹری ریٹائرمنٹ سروس رولز 2021ء کےتحت کارروائی ہوگی۔ایسے افسران کیخلاف کارروائی ہوگی جن کی سالانہ خفیہ کارکردگی رپورٹ مسلسل 3بار اوسط یاخراب لکھی ہو، محکمانہ ترقی کمیٹی نے مسلسل دو بار اگلے گریڈ میں ترقی کا اہل قرار نہ دیا ہو،کرپشن کےالزامات ثابت ہوچکےہوں،کرپشن کی رقم بھی جمع کرادی ہو اور قومی احتساب بیورو (نیب) سمیت دیگرتحقیقاتی اداروں کےساتھ پلی بارگین کیاہو۔افسروں و ملازمین کوجبری ریٹائر کرنے کیلئے صوبائی سطح پر 2 بورڈز قائم کردیےگئے ہیں، بورڈ ایڈیشنل چیف سیکرٹری ارم بخاری کی سربراہی میں قائم کیا گیا ہے۔بورڈ گریڈ 18 تک کے آفیسر کے خلاف کارروائی کرے گا، محکمہ صحت، تعلیم کے گریڈ 19 تک کےآفیسرزکےخلاف کارروائی کااختیاربھی ایڈیشنل چیف سیکرٹری کوسونپ دیاگیا ہے۔چیف سیکرٹری پنجاب کی سربراہی میں قائم بورڈ گریڈ 19 اور اس سے اوپر کے افسروں کو جبری ریٹائرڈ کرنے کی منظوری دے گا، جبری برطرفی کا نوٹیفکیشن متعلقہ مجاز افسر جاری کرے گا۔واضح رہے کہ ملک میں کرپٹ بیوروکریسی کی وجہ سے انتظامی معاملات بدحالی کا شکار ہیں۔ ایک عرصہ دراز سے عوام حکومت سے درخواست کر رہی ہے کہ کرپٹ سرکاری افسروں کو فارغ کیا جائے۔ آخر کار پنجاب حکومت نے نا اہل افسران کے خلاف سخت فیصلہ لے لیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں