لاہور(پی این آئی) سینئر تجزیہ کار نے کہا ہے کہ وزیراعظم اسمبلیاں توڑیں گے توعدم استحکام مزید پیدا ہوگا، کورونا بحران کی صورت میں وزیراعظم کو اسمبلیاں توڑنے کی بات نہیں کرنی چاہیے، بحرانوں میں ہی لیڈر بنتے ہیں، اسد عمر کے بیان پر ابھی تک کوئی تردید بھی نہیں کی گئی۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے انتخابی اصلاحات پر بات کی اپوزیشن کو دعوت بھی دی، متضاد اطلاعات ہیں کہ جہانگیرترین انکوائری میں ڈاکٹر رضوان کی واپسی ہوگئی ہے، علی ظفر بھی کررہے ہیں، اسد عمر کی بات پر وضاحت نہیں ہے۔میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں وزیراعظم اکثر کہتے ہیں میں اسمبلیاں توڑ دوں۔ حال ہی میں جب وزیراعظم اعتماد کا ووٹ لینے جارہے تھے تو اس وقت بھی وزیراعظم کا اسمبلیاں توڑنے کا ارادہ تھا، لیکن ان کواعتماد کا ووٹ مل گیا۔وزیراعظم اسمبلیاں توڑیں گے تو پھر کیا ہوگا؟ یہ بات وزیراعظم کو کرنی ہی نہیں چاہیے، کورونا کا ایک بحران آرہا ہے، آنے والے دنوں میں لوگ کوویڈ کی وجہ سے پریشان ہیں، لاک ڈاؤن لگ رہے ہیں۔پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی لگ رہی ہے، اس مرحلے میں اسمبلیاں توڑ یں گے تو عدم استحکام مزید پیدا ہوجائے گا۔ بحرانوں میں ہی لیڈر بنتے ہیں، بحران ہے تو عمران خان خود ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھیں اور لیڈرشپ دکھائیں۔ ورنہ لوگوں میں مزید پریشانی بڑھے گی۔ میرا خیال ہے حکومت کی طرف سے اس کی تردید آجائے گی لیکن ابھی تک کوئی تردید نہیں آئی، فواد چودھری اور شہبازگل فعال ترجمان ہیں، لیکن کوئی تردید سامنے نہیں آئی۔اگر تردید نہ کی تو قیاس آرائی رہے گی کہ اسد عمر نے مذاق میں یا کیوں بات کی تھی؟ جب تک تردید نہ آئی عوام میں پریشانی بڑھے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں