کراچی(آن لائن)کراچی کے ضمنی انتخاب کومانیٹرکرنے والی تنظیم فری اینڈ فیئرالیکشن نیٹ ورک نے این اے 249 ضمنی انتخاب سے متعلق رپورٹ جاری کردی ہے۔جس کے مطابق کراچی کے ضمنی انتخاب میں الیکشن قوانین کی خلاف ورزیوں کے143واقعات ریکارڈ ہوئے۔فافن کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 58 خلاف ورزیاں ووٹ ڈالنے اور گننے سے متعلق ہیں جبکہ 11 واقعات میں ووٹر کو ووٹ ڈالنے سے روکتےہوئے واپس بھیج دیا گیاہے۔ رپورٹ کے مطابق تقریبا 40 فیصد افراد ووٹنگ سے جزوی جبکہ دیگر مکمل مطمئن رہے جبکہ دو واقعات میں غیر متعلقہ افراد ووٹراسکرین کے پیچھے گئے۔فافن نے این اے 249 کراچی کے انتخابات کی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ووٹرز کا ٹرن آوٹ 21.6 فیصد رہا۔ عام انتخابات میں ٹرن آوٹ 40 فیصد رہا تھا۔ 98 پولنگ اسٹیشنز کے باہر ووٹرز نے انتخابی عمل کو تسلی بخش قرار دیا۔فافن رپورٹ کے مطابق الیکشن میں میں خلاف ورزیوں کے 149 واقعات مشاہدہ کیے گئے، خلاف ورزیوں کے 149 واقعات میں سے 11 واقعات سنگین نوعیت کے تھے، سنگین خلاف ورزیوں کے 11 واقعات میں پولنگ سٹاف کی جانب سے ووٹرز کو ووٹ ڈالنے سے روک کر گھر بھیجے جانے کا مشاہدہ سامنے آیا۔رپورٹ کے مطابق الیکشن کے دوران 12 سیاسی جماعتوں جبکہ 18 آزاد امیدواروں نے حصہ لیا، جیتنے والے امیدوار نے ٹوٹل ڈالے جانے والے ووٹوں کے 22 فیصد ووٹ حاصل کیے، عام انتخابات 2018 میں فیصل واوڈا نے ٹوٹل ووٹوں میں سے27 فیصد جبکہ شہباز شریف نے 26 فیصد ووٹ حاصل کیے تھے، پیپلزپارٹی کے امیدوار نے عام انتخابات 2018 میں ٹوٹل ووٹوں میں سے چھ فیصد ووٹ حاصل کیے تھے۔رپورٹ کے مطابق ضابطہ اخلاق سے متعلق 106 پولنگ سٹیشنز کا مشاہدہ کیا گیا، 95 فیصد پولنگ سٹیشنز میں کوئی کمپین سے متعلق مواد نظر نہیں آیا، سیکیورٹی آفیسرز کی جانب سے عوام سے تعاون کیا گیا، پولنگ سٹاف کی جانب سے ووٹر سے بدتمیزی کا ایک واقعہ مشاہدے میں آیا، الیکشن کمیشن کی جانب سے 276 پولنگ سٹیشنز بنائے گئے جبکہ 796 پولنگ بوتھ لگائے گئے۔ مجموعی طور پر 1230 ووٹرز کے لیے ایک پولنگ سٹیشن بنایا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں