اسلام آباد(آئی این پی)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت فیصل سلطان نے کہا ہے کہ پاکستان نے چینی کمپنیوں سے کورونا ویکسین کی ایک کروڑ 30 لاکھ خوراکیں خریدی ہیں، 67لاکھ خوراکیں مئی جب کہ باقی جون میں ملیں گی۔جمعرات کوبرطانوی خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ اگلے دو مہینوں کے دوران پاکستان کو کورونا ویکسین کی ایک کروڑ 54 لاکھ خوراکیں مل جائیں گی۔فیصل سلطان کے مطابق پاکستان نے کورونا ویکسین چینی کمپنیوں سائنوفارم، کین سائیون بائیو اور سینو وک سے خریدی ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت فیصل سلطان کے مطابق ویکسین کی خوراکیں مئی میں پاکستان پہنچنا شروع ہو جائیں گی۔ 67 لاکھ خوراکیں مئی، جب کہ باقی جون میں ملیں گی۔تاہم معاون خصوصی صحت نے تفصیل نہیں بتائی کہ کون سی کمپنی کتنی ویکسین فراہم کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ کمپنیوں پر طلب کے دبا کے پیش نظر ویکسین کی فراہمی میں کمی بیشی ہو سکتی ہے۔ معاون خصوصی صحت کا کہنا تھا کہ ہم دنیا بھر میں تمام دستیاب ذرائع سے ویکسین کی خریداری جاری رکھیں گے۔اس وقت چین ہماری موجودہ ڈیمانڈ کو پورا کرنے کا بنیادی ذریعہ ہے، تاہم محفوظ اور موثر ویکسین کے لیے تمام آپشن کھلے ہیں۔فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ گاوی اور کویکس پروگرام سے ویکسین جو کہ مارچ میں آنا تھی، کی فراہمی بھی مئی سے شروع ہو جائے گی۔ان کے مطابق پاکستان کو ایسٹرا زنیکا ویکسین کی 24 لاکھ خوراکیں مئی اور جون میں ملیں گی اور اس کھیپ کی فراہمی کے لیے ممکنہ سورس جنوبی افریقہ ہوگا۔پاکستان میں کورونا کے کیسز میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے اور منگل کو ایک دن میں 201 ہلاکتیں ریکارڈ ہوئیں جو کہ وبا کے شروع سے اب تک ایک دن کی سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں۔وزارت صحت کے مطابق ملک میں کورونا سے کل ہلاکتیں 17 ہزار 680 ہو گئی ہیں جب کہ کیسز آٹھ لاکھ 15 ہزار 711 ہیں۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں