کوئٹہ (پی این آئی)بلوچستان اسمبلی کے پارلیمانی لیڈر سردار یار محمد رند حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے ایک بار پھر متحرک ہوگئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کو ایک اور دھچکا لگ گیا۔جہانگیر ترین کے بعد وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی سردار یار محمد رند نے بھی پریشر گروپ بنانے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔سردار یار محمد رند سمیت 5 ارکان صوبائی اسمبلی نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے لیے وقت مانگا ہے۔ملاقات میں وزیراعظم کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا جائے گا۔ارکان کا کہنا ہے کہ کسی فیصلے پر اعتماد میں نہیں لیا جاتا، تحفظات دور نہ کیے گئے تو عہدوں سے مستعفی ہو جائیں گے۔سردار یار محمد رند وزیراعظم عمران خان سے نالاں نظر آرہے ہیں۔علاوہ ازیں ق بلوچستان عوامی پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کے مابین اختلافات کی وجہ سے دوریاں مزید بڑھ گئی ہیں جس کی وجہ سے پی ٹی آئی بلوچستان نے آج وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں ہونے والی تقریب میں شرکت سے بھی انکار کردیا جب کہ اس تقریب میں وزیر اعظم کی شرکت متوقع ہے۔پی ٹی آئی بلوچستان کے پارلیمانی اراکین کا کہناہے کہ عمران خان قائد ہیں ہم ان سے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے علاوہ کسی اور جگہ ملنے کے لیے تیار ہیں۔ نجی ٹی وی ذرائع کے مطابق اس ضمن میں پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اراکین کا سردار یار محمد رند کی رہائش گاہ پر مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جس میں صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے پارلیمانی اجلاس میں اراکین نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ فیصلہ سازی میں انہیں یکسر نظر انداز کیا جاتا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پی ٹی آئی بلوچستان کے پارلیمانی اراکین آج وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں منعقدہ تقریب میں شرکت نہیں کریں گے اور فیصلہ سازی میں نظر انداز کیے جانے کے مسئلے سے وزیراعظم عمران خان کو آگاہ کیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں