راولپنڈی (پی این آئی) ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ ملک کے16 شہروں میں پاک فوج تعینات کردی گئی ہے، ضلعی سطح پر فوجی دستے سول انتظامیہ کی مدد کو پہنچ چکے ہیں،صبح 6بجے سے ملک میں فوج کے دستے تعینات ہوچکے ہیں، فوج نے انٹرنل سکیورٹی الائونس نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، ملک میں امن وامان کی ذمہ داری سول انتظامیہ کی ہے، فوج کا کام ہنگامی حالات میں سول انتظامیہ کی معاونت کرنا ہے، ماسک کے استعمال اور سماجی فاصلے پر عملدرآمد کرکے بچا جاسکتا ہے، ہم سب کو اپنی ذمہ داری نبھانا ہوگی، کورونا کی تیسری لہر میں پاکستان سمیت پورا خطہ متاثر ہے۔انہوں نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ پاکستان میں کورونا کے 90 ہزارایکٹو کیسز موجود ہیں۔کورونا سے اموات کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ ملک میں اس وقت آکسیجن کی پیداوار کا 75 فیصد صحت کے شعبے کے مختص ہے۔ ملک بھر میں570 افراد وینٹی لیٹرز پر ہیں،4 ہزار300 کی حالت نازک ہے۔ ملک میں کورونا سے متاثرہ 570 افراد وینٹی لیٹرز پر ہیں۔ ملک بھر میں کورونا سے متاثرہ 4300 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔کورونا کے باعث 23 اپریل کو157 افراد انتقال کرگئے۔ کچھ ہسپتالوں میں 90 فیصد سے زائد وینٹی لیٹرز زیر استعمال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں پاکستان فوج کوسول اداروں کی معاونت کیلئے طلب کیا گیا ہے۔ ملک کے 16شہروں میں کورونا کیسز کی شرح بہت زیادہ ہے۔ 51 شہروں میں کورونا مثبت کیسزکی شرح 5 فیصد سے زیادہ ہے۔ پشاور، نوشہرہ، چارسدہ، صوابی، راولپنڈی، فیصل آباد، ملتان، لاہور، گوجرانوالہ، بہاولپور، کراچی، حیدر آباد، کوئٹہ، مظفرآباد میں کورونا کے مثبت کیسزکی تعداد زیادہ ہے۔16 شہروں میں پاک فوج کی تعیناتی کردی گئی ہے۔ کورونا ایس او پیز پر عمل کرکے ہی ہم اس وبا سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ حفاظتی تدابیر پر عمل کرکے ہم ایک دوسرے کی مدد کرسکتے ہیں۔ بحیثیت قوم ہمیں پہلے سے بھی زیادہ احتیاط کرنا ہے۔ ہم سب کو مل کرانفرادی اوراجتماعی ذمہ داری کو نبھانا ہوگا۔ صورتحال برقرار رہی تو انڈسٹری کیلئے مختص آکسیجن بھی صحت کے شعبے کو وقف کرنا پڑسکتی ہے۔ رمضان المبارک کا مہینہ ہمیں احساس اور نظم و ضبط کا درس دیتا ہے۔ تمام صوبائی ایپکس کمیٹیوں کی میٹنگز ہفتے میں ایک دن ہوں گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں