گذشتہ 3 سال میں نیب نے کس سے کیا برآمد کیا؟ کس کو کتنی سزا دلوائی؟ جانیئے

اسلام آباد(آئی این پی) قومی احتساب بیورو (نیب)لاہور نے2018سے 2020کے دوران نیب آرڈیننس کے سیکشن 10 کے تحت 43مجرموں کو سزا دلوائی اور ان سے اربوں روپے وصول کر کے قومی خزانہ میں جمع کئے گئے۔ چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال نے نیب ہیڈکوارٹرز میں نیب لاہور کی کارکردگی سے متعلق ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کی جس میں 2018سے 2020کے دوران نیب لاہور کے مقدمات میں سزا کی شرح کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر، پراسیکیوٹر جنرل اکائونٹیبلٹی سید اصغر حیدر، ڈی جی آپریشن ظاہر شاہ اور نیب کے دیگر اعلی افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور میجر (ر)شہزاد سلیم نے بتایا کہ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی دانشمندانہ قیادت میں نیب لاہور نے 2018 میں نیب آرڈیننس کے سیکشن 10کے تحت 28 مجرموں کو سزا دلوائی اور ان سے 1180.442ملین روپے وصول کئے گئے۔محمد طاہر خان کے خلاف مقدمہ میں احتساب عدالت نے ان کو 21 اپریل 2020میں سزا سنائی اور 45 ہزار پائونڈ جرمانہ کیا۔ فیصل کامران اور دیگر کے خلاف مقدمہ میں ملزمان فیصل کامران اور خرم قریشی کو عدالت نے 4ستمبر 2020کو بالترتیب 33.1ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔نذیر احمد خان و دیگر کے خلاف مقدمہ میں ملزمان نذیر احمد کو 28.10.2020کو احتساب عدالت نے 5.119ملین روپے، 7.288ملین روپے، 24.706ملین روپے، 23.412ملین روپے اور 28.06ملین روپے کی سزا سنائی گئی۔ ظہیر ناصر و دیگر کے خلاف مقدمہ میں ملزم ظہیر ناصر کو 25.11.2020کو احتساب عدالت نے 1.5 ملین روپے، ملزم مقصود احمد کو 15 ملین روپے اور ملزم ذیشان احمد 15ملین روپے کی سزا سنائی۔ اسد کامران و دیگر کے خلاف مقدمہ میں ملزم عدنان قیوم کو 21.12.2020 کو احتساب عدالت نے 7.2ملین روپے جبکہ ملزم سلیمان فاروق کو 7.2 ملین روپے کی سزا سنائی۔ ڈی جی نیب لاہور نے اجلاس کو یہ بھی بتایا کہ نیب لاہور کی کاوشوں سے مختلف احتساب عدالتوں نے نیب آرڈیننس کی دفعہ 10 کے تحت ملزمان کو سزا سنائی۔ ان کی تفصیل درج ذیل ہے۔ حافظ محمد جاوید چیمہ و دیگر کے خلاف مقدمہ میں ملزم حافظ جاوید چیمہ اور ملزم سلیم چیمہ کو 18.05.2019کو احتساب عدالت نے 6.48ملین روپے، 6.48 ملین روپے کے جرمانہ کی سزا سنائی۔ نیب آرڈیننس کی دفعہ 10کے تحت سزا یافتہ 28 افراد کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔ خواجہ محمد تنولی و دیگر کے خلاف مقدمہ میں ملزمان خواجہ محمد تنولی اور محمد خلیل فیروز کو احتساب عدالت نے 03.03.2018کو 19.028ملین روپے اور 19.028ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ ملزم نعیم امداد کو احتساب عدالت نے 26.04.2018کو 3.59ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ طارق محمود و دیگر کے خلاف مقدمہ میں ملزمان طارق محمود، ابوذر جعفری کو 31.05.2018کو احتساب عدالت نے 1.41ملین روپے اور 1.41ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ ابوذر جعفری کے خلاف مقدمہ میں 31.05.2018کو احتساب عدالت نے 58.27ملین روپے کی سزا سنائی۔ شاہد حسن اعوان و دیگر کے خلاف مقدمہ میں ملزمان شاہد حسن اعوان، زبیر علی خان، ماجد رشید، ذکاء خان شنواری اور رفعت شاہد حسن کو 23.06.2018کو احتساب عدالت نے تمام ملزمان کو الگ الگ 805 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ محمد اعظم چشتی و دیگر کے خلاف مقدمہ میں ملزمان محمد اعظم چشتی، محمد ذیشان علی، عامر شفیق اور عامر عباس کو 23.06.2018کو احتساب عدالت نے تمام ملزمان کو الگ الگ 43.04ملین روپے کے جرمانہ کی سزا سنائی۔ محمد اعظم چشتی و دیگر کے خلاف مقدمہ میں ملزمان محمد اعظم چشتی، محمد ذیشان علی، عامر شفیق اور عامر عباس چوہدری کو 23.06.2018کو احتساب عدالت نے ہر ملزم کو الگ الگ 1.196ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ ظل باجاالدین کو 23.06.2018کو احتساب عدالت نے 32.311ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ ملزم محمد عامر ندیم کو 23.06.2018کو احتساب عدالت نے 11.685ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ نجم الثاقب کو 23.06.2018کو احتساب عدالت نے 118.27ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ ملزم عبد الرحمن کو 31.10.2018کو احتساب عدالت نے 28.52ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ یعقوب لونہ و دیگر کے خلاف مقدمہ میں ملزمان میاں غلام علی، یعقوب لونہ، ذکا اللہ بھٹی، احمد شاہ، اسد علی اور ریاض بھٹی کو 20.11.2018کو احتساب عدالت نے ہر ملزم کو الگ الگ 58.145ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے ڈی جی نیب لاہور میجر ر شہزاد سلیم کی قیادت میں نیب لاہور کی کارکردگی کو سراہا۔۔۔۔

close