ماہ رمضان میں تاجروں کو پورا ہفتہ وقت کی پابندی کو ختم کرتے ہوئے کاروبار جاری رکھنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کر دیا گیا

پشاور(آن لائن)پشاور یونائیٹڈ ٹریڈرز الائنس کی 11رکنی کمیٹی صدر ملک مہر الہی،، محمد افضل اشرف، شرافت علی مبارک،مجیب الرحمان، شاہد خان،غلام بلال جاوید خالد ایوب،  حبیب اللہ زاہد، خالد گل مہمند،، حاجی عبدالنصیر، ظفر خٹک نے مشترکہ بیان  جاری کیا کہ صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا اور ہوم سیکرٹری اکرام اللہ صاحب سے تاجر رہنماوں کی ملاقات میں دو روزہ ہفتہ وار چھٹی اور وقت کی پابندی پر مذاکرات کرتے ہوئے جو یقین دہانی کرائی تھی اس کو پورا کرتے ہوئے ماہ رمضان میں تاجروں کو پورا ہفتہ وقت کی پابندی کو ختم کرتے ہوئے کاروبار جاری رکھنے کی اجازت دی جائے تاجروں نے حکومتی وفد سے مذاکرات کرتے ہوئے تعاون کرنے کی اپیل کو پورا کرتے ہوئے اپنی ذمہ داری کا حق ادا کیا تاکہ کل کو حکومت یہ الزام نہ دے سکے کہ تاجر برادری نے تعاون نہیں کیا احتجاج کا راستہ اختیار کیا جس کی وجہ سے بیماری پھیلنے میں اضافہ ہوا۔ صوبائی وزیر نے تاجر رہنماؤں سے ملاقات کرتے ہوئے اس بات کی یقین دہانی کرائی تھی کے تاجر برادری سیفٹی ماسک کے استعمال اور دیگر حفاظتی تدابیر پر عمل کو یقینی بنائیں تو حکومت ماہ رمضان میں کاروبار کو بلا تعطل جاری رکھنے کیلئے ریلیف دے گی۔ تاجروں نے اپنی مدد آپ کے تحت بازاروں میں آگاہی مہم کا آغاز کیا اور سیفٹی ماسک کے استعمال کو میں قرار دیا۔ اب تاجر مکمل طور پر حفاظتی تدابیر پر عمل کرتے دکھائی دیتے ہیں اور سیفٹی ماسک کا استعمال بھی کر رہے ہیں اور آنے والے گاہک کو بھی آگاہی دے رہے ہیں۔ اب رمضان کا پہلا ہفتہ بھی ختم ہوگیا ہے لہذا مذاکرات میں حکومتی وفد نے جو ریلیف دینے کا وعدہ کیا اس کے مطابق تاجروں کو پورا ہفتہ وقت کی پابندی کو ختم کرتے ہوئے کاروبار جاری لکھنے کی اجازت دی جائے۔ اور بزریعہ خیبر بینک تاجروں کو بلا سود قرضوں کیلئے طریقہ کار وضع کرنے کا زکر کیا اس پر عملدرآمد کروایا جائے تاکہ متاثرہ چھوٹے تاجروں کو اپنا کاروبار جاری رکھنے میں مدد مل سکے۔ NCOC کہ اجلاس میں بھی تاجروں کی نمائندگی کو شامل کیا جائے تاکہ آئندہ جو بھی فیصلہ کیا جائے باہمی مشاورت سے کیا جائے وقت کی پابندی کو ختم کرتے ہوئے بلا تعطل کام کرنے کی اجازت دینے سے بازاروں میں رش بھی کم ہوگا اور وبا پھیلنے کا خدشہ بھی کم سے کم۔ ہوگا۔ دو روز کاروبار بند کرنے اور اوقات کار میں کمی کی وجہ سے بازاروں میں رش زیادہ ہو رہا ہے جس سے تاجر برادری کو کاروبار کرنے اور عوام کو بھی خریداری میں پریشانی کا سامنا ہے۔ حکومتی وفد نے ماہ رمضان میں تاجر رہنماؤں سے کاروبار جاری رکھنے کہ جو یقین دہانی کروائی تھی اس کو پورا کرتے ہوئے تاجر دوست ہونے کا ثبوت دے نہ کہ تاجروں کا معاشی قتل کرنے جیسے اقدامات کرے۔ حکومت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن پر نظر ثانی نہ کی گئی تو تاجر احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت کی ہوگی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں