پی ٹی آئی حکومت بھی پی آئی اے کی نادہندہ نکلی ، وی وی آئی پی فلائیٹس کی مد میں کروڑوں روپے واجب الادا

اسلام آباد( آئی این پی) پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی میں انکشاف ہواہے کہ حکومت بھی پی آئی اے کی نادہندہ نکلی ، حکومت نے نیویارک اور لندن کے لئے وی وی آئی پی فلائیٹس کی مد میں پی آئی اے کو چار کروڑ روپے سے زائد کے واجبات ادا کرنے ہیں ، سی ای او پی آئی اے نے کمیٹی سے درخواست کی کہ آپ دفتر خارجہ کو ہدایات دیں کہ وہ پی آئی اے کے بقایاجات ادا کریں، کمیٹی نے وزارت خزانہ کو پی آئی اے کے

ساتھ بیٹھ کر معاملے کو دیکھنے کی ہدایت کر دی ،کمیٹی میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ پریمیئم سروس شروع کرنے کے باعث پی آئی اے کو دو ارب 89کروڑ روپے کا نقصان ہوا ،کمیٹی نے پی آئی اے سے متعلق کیسز پر ایف آئی اے کی پیشرفت پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور ڈی جی ایف آئی کو خط لکھنے کا فیصلہ کر لیا۔جمعہ کو پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینر کمیٹی راجہ ریاض کی صدارت میں ہوا، جس میں ایوی ایشن ڈویژن کے سال 2010-11سے 2018-19تک کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا، آڈٹ حکام نے کمیٹی کو پی آئی اے کے بیرون ملک اسٹیشنز کی جانب سے سیلز ٹارگٹس حاصل نہ کرنے سے متعلق معاملے پر بریفنگ دی، کمیٹی نے معاملے پر دوبارہ ڈی اے سی کرنے کی ہدایت کر دی، آڈٹ حکام نے کمیٹی کو پی آئی اے کی نیویارک میں ایک رہائشی پراپرٹی استعمال نہ کیئے جانے کے باعث ہونے والے نقصان کے بارے میںآگاہ کیا ، کمیٹی نے معاملہ پی آئی اے بورڈ کے پاس لے جانے کی ہدایت کر دی،کمیٹی کے سامنے پیش کی گئی آڈٹ بریفنگ کے مطابق پی آئی اے لندن اور نیویارک کے لئے وی وی آئی پی فلائیٹس کی مد میں حکومت سے چار کروڑ روپے سے زائد کے واجبات وصول نہیں کر سکا، آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ 2015-16 میں تین فلائیٹس لندن اور چھ فلائیٹس نیویارک کے لئے گئیں، سی ای او پی آئی اے نے کمیٹی سے کہا کہ آپ دفتر خارجہ کو ہدایات دیں کہ وہ پی آئی اے کے بقایاجات ادا کریں، کمیٹی نے وزارت خزانہ کو پی آئی اے کے ساتھ مل کر معاملے کو دیکھنے کی ہدایت کر دی ، آڈٹ حکام نے کمیٹی کو پی آئی اے سی کی جانب سے خلاف خلابطہ طور پر ڈرائی لیز پر لیئے گئے دو جہازوں کے معاملے پر بریفنگ دی ، معاملہ نیب کے پاس ہونے کی وجہ سے کمیٹی نے نیب کومعاملے کی انکوائری تیز کرنے کی ہدایت کی، کمیٹی کے سامنے پیش کی گئی آڈٹ بریفنگ کے مطابق پریمیئم سروس شروع کرنے کے باعث پی آئی اے

کو 2891ملین کا نقصان ہوا، چھ ماہ میں پریمیئم سروس سے 2334ملین روپے کا ریونیو حاصل ہوا جبکہ اس پر5216ملین روپے کے اخراجات آئے۔ معاملہ ایف آئی اے کے پاس ہونے کے باعث کنوینر کمیٹی راجہ ریاض نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے کو خط لکھیں کہ یہ کیس 2017سے آیا ہوا ہے اور کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ، کمیٹی نے پی آئی اے سے متعلق دیگر کیسز پر بھی ایف آئی اے کی پیشرفت پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور ڈی جی ایف آئی اے کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس کے دوران رکن کمیٹی نور عالم خان نے کورونا ایس او پیز سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اس دن پی آئی اے کے جہاز میں سفر کیا ، جہاز میںایک سیٹ خالی ہونی چاہیئے لیکن ایک سیٹ خالی نہیں رکھی گئی ، پی آئی اے کے ہر مسافر کو سینیٹائزر اور ماسک ضرور دیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں