لاہور (پی این آئی) سینئر صحافی حامد میر کا کہنا ہے کہ آج پنجاب کے صوبائی وزراء ،صوبائی مشیران اور صوبائی اراکین اسمبلی اور 3 ارکان قومی اسمبلی کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔اس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے اندر جہانگیر ترین کا جو گروپ ہے وہ کھل کر اب
جہانگیر ترین کی حمایت کریں گے۔جہانگیر ترین کی عبوری ضمانت میں 10 اپریل تک کی توسیع ہوئی ہے ۔میری اطلاعات کے مطابق دس اپریل کو مزید صوبائی و قومی اسمبلی کے ارکان اسمبلی جہانگیر ترین کے ساتھ عدالت پہنچیں گے۔اس دوران کچھ وفاقی وزراء کی کوشش ہوگی کہ وہ جہانگیر ترین اور عمران خان کے درمیان کوئی صلح کروائیں اور درمیانی راستہ نکالیں۔میری اطلاعات کے مطابق وفاقی وزیر غلام سرور خان جہانگیر ترین کے خلاف ہونے والی کارروائی کے مخالف ہیں اور ان کی کوشش ہےکہ عمران خان اور جہانگیر ترین کے درمیان غلط فہمیوں کو دور کیا جا سکے۔دوسری جانب وفاقی وزراء کی بڑی تعداد جہانگیر ترین کے خلاف بھی ہے کیونکہ ان کا خیال ہے کہ عمران خان جہانگیر ترین کے خلاف ہیں۔جو اراکین اسمبلی کھل کر سامنے نہیں آ رہے انہوں نے آف دی ریکارڈ جہانگیر ترین کے خلاف ہونے والی کارروائی پر افسوس کا اظہار کیا ہے کیونکہ جہانگیر ترین کہ بیٹی پر بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ مجھے لگتا ہے آنے والے دنوں میں جہانگیر ترین کے مسئلے پر پی ٹی آئی کے اندر ایک بہت بڑا گروپ سامنے آئے گا۔اگر عمران خان اور جہانگیر ترین کے مابین معاملات طے نہ ہوئے تو ایسی صورت میں یہ ارکان بغاوت بھی کر سکتے ہیں۔جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ وہ ابھی تک تحریک انصاف کا حصہ ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ پارٹی کے اندر رہ کر ہی جنگ لڑیں گے۔ اس کا سب سے زیادہ نقصان پنجاب حکومت کو ہو گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں