پی ڈی ایم سے علیحدگی کے بعد اے این پی کا پیپلز پارٹی سے رابطہ، کسی کو حق نہیں کہ دوسری پارٹی کو شوکاز نوٹس بھیجے، بلاول بھٹو نے سٹینڈ لے لیا

اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم)سے علیحدگی کے بعد عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی)خیبرپختونخوا کے صدر ایمل ولی خان نے چیئرمین پیپلز پارٹی سے رابطہ کرلیا۔ایمل ولی خان نے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو فون کیا اور اے این پی کے پی ڈی ایم سے الگ ہونے کے فیصلے سے باضابطہ طور پر آگاہ کیا۔ ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ کچھ جماعتیں پی ڈی ایم پر اپنا ایجنڈا مسلط کرنا چاہتی ہیں۔ بلاول

بھٹو زرداری نے پی ڈی ایم میں شامل بعض جماعتوں کے رویے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ کچھ جماعتیں اپوزیشن کے خلاف اپوزیشن کرنا چاہتی ہیں جس کا فائدہ حکومت کو ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ کسی کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ کسی دوسری پارٹی کو شوکاز نوٹس بھیجے،ہم اپنا لائحہ عمل خود تیارکریں گے۔۔۔۔ اپوزیشن اتحاد بکھر گیا، اہم ترین سیاسی جماعت نے پی ڈی ایم سے راہیں جدا کرنے کا فیصلہ کر لیا اسلام آباد (پی این آئی) عوامی نیشنل پارٹی نے پی ڈی ایم سے راہیں جدا کرنے کا فیصلہ کرلیا، اے این پی شوکاز کے معاملے پر تحفظات کا اظہار کیا، اے این پی پی ڈی ایم قیادت سے ناراض ہوگئی ہے۔تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کی جانب سے اے این پی کو شوکاز نوٹس بھیجنے کے معاملے پر اجلاس میں مشاورت ہوئی۔ اے این پی نے شوکاز معاملے پر تحفظات کا اظہار کیا۔جس پر اے این پی شوکاز کے معاملے پر پی ڈی ایم سے ناراض ہوگئی۔ بتایا گیا ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی کا پی ڈی ایم سے راہیں جدا کرنے کا امکان ہے۔ دوسری جانب پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے پیپلزپارٹی کو بھیجے گئے شوکاز نوٹس کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔ شوکاز نوٹس میں کہا گیا کہ پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم کے طے شدہ فیصلوں کی خلاف ورزی کرکے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی۔پی ڈی ایم میں طے پایا تھا کہ چیئرمین پیپلزپارٹی اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ جےیوآئی کا ہوگا۔ جبکہ پی ڈی ایم نے اپوزیشن لیڈر کا عہدہ ن لیگ کو دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ لیکن پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم کے فیصلوں کی خلاف ورزی کی۔ پیپلزپارٹی نے فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی کیلئے مہم شروع کردی۔ پیپلزپارٹی نے حکومتی اتحادی ارکان کی حمایت سے بلاک بنایا۔شوکاز میں مولانا فضل الرحمان نے پیپلزپارٹی کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے پیپلزپارٹی کی جانب سے معاہدوں کی خلاف ورزی کا بھی نوٹس لیا ہے۔ نوٹس میں مطالبہ کیا گیا کہ پیپلزپارٹی پی ڈی

ایم کے اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کی سات روز میں وضاحت پیش کرے۔ اس سے قبل سیکرٹری جنرل پی ڈی ایم اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ صدرپی ڈی ایم کی منظوری سے پیپلز پارٹی اور اے این پی کو شوکاز نوٹسز جاری کردیئے ہیں۔نوٹسز واٹس ایپ پر بھیجے گئے ہیں۔ نوٹسز کی اصل کاپی بھی دے د ی جائے گی۔ نوٹسز پر پیپلزپارٹی اور اے این پی کو 7 دن میں جواب دینا ہے، ان کا جو بھی جواب آئے گا اس کو پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں پیش کیا جائےگا۔ پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس ائندہ کی کارروائی پر فیصلہ کرے گا۔ نوٹس پر لکھا ہے کہ پی ڈی ایم اس نوٹس کو پبلک نہیں کرے گی، دونوں جماعتیں چاہیں تو ان نوٹسز کو پبلک کرسکتی ہیں۔

close