پی ڈی ایم کے بعد آنے والے دنوںمیں مسلم لیگ (ن) کا بھی شیرازہ بکھرنے جارہاہے ‘ ترجمان پنجاب حکومت

لاہور (آن لائن)ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کے بعد آنے والے دنوںمیں مسلم لیگ (ن) کا بھی شیرازہ بکھرنے جارہاہے ،مریم صفدر کی سولو فلائٹ کی وجہ سے مسلم لیگ (ن) کے سنجیدہ رہنما پارٹی سے لا تعلق ہو چکے ہیں،بہت جلد پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن)کی زبانی پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاسوں کی اندونی کہانیاں بھی سامنے آئیں گی ۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مریم صفدر نے تو پی ڈی ایم کے بل

بوتے پر وزیر اعظم بننے کے خواب دیکھنا شروع کر دئیے تھے لیکن پیپلز پارٹی نے خواب دیکھنے کے دوران ہی ان کے پائوں کے نیچے سے قالین کھینچ لیا ۔ مریم صفدر کی پاکستان کی سیاست میں کرپشن کا ماڈل متعارف کرانے اوراس کی کرپشن کی آبیاری کرنے والے خاندان سے وابستگی کے سوا کوئی پہچان نہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کورونا وباء کی تیسری لہر میں بھی عوام کے جان و مال کے ساتھ معیشت کو اس کے منفی اثرات سے بچانے کے لئے کوشاں ہے اور انشا اللہ ہم ایک قوم بن کر اس مشکل وقت سے سر خرو ہوں گے۔ پیپلزپارٹی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان لڑائی، سینئر صحافی نے دلائل دیتےہوئے بڑا دعویٰ کر دیا لاہور(پی این آئی) پیپلزپارٹی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان لڑائی نہ ہونے کا امکان ہے، پیپلزپارٹی کی سندھ میں حکومت اور سینیٹ میں زیادہ ارکان ہیں، پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کے ساتھ مل کر اسٹیبلشمنٹ سے خواہ مخواہ کی لڑائی نہیں چاہتی۔ سینئر تجزیہ کارطلعت حسین نے اپنے تجزیے میں کہا کہ پیپلزپارٹی کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات بڑے پرانے ہیں، سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو بڑی طاقتور اور مقبول تھیں، لیکن پھر بھی وہ اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کرکے واپس آئیں، لیکن تعلقات سے مراد یہ نہیں سیاسی طور پرمکمل بچت ہوجائے گی۔آصف زرداری کے بڑے پرانے روابط ہیں، اس میں لڑائی ہونے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔پیپلزپارٹی طاقت میں ہے، سندھ میں حکومت ہے سینیٹ میں زیادہ سیٹیں ہیں۔پیپلزپارٹی نہیں چاہتی کہ اسٹیبلشمنٹ سے خواہ مخواہ لڑائی جاری رکھے۔ پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم کے ساتھ ہاتھ کیا لیکن یہ احمقانہ فیصلہ کیا ۔اتفاق کرتا ہوں کہ ثاقب نثار جیسے لوگ جج بن جاتے ہیں، ان کو سیٹ کا تحفظ حاصل ہوجاتا ہے اور وہ اس سیٹ کو اپنی کھوکھلی عزت کیلئے استعمال کرتے ہیں، صرف ثاقب نثار نہیں ایسے کئی لوگ ہیں۔لیکن ایک دن عہدے کا تحفظ ختم ہوجاتا ہے پھر احساس ہوتا ہے کہ اس بندے نے کیا کام کیے؟ حقائق

قوم کو بتانے کی ضرورت نہیں، ان کو خود پتا ہے، اگر قوم کو حقائق نظر نہیں آرہے معاشی اور معاشرتی حقائق سمجھ نہیں آرہے تو پھر اللہ ہی حافظ ہے، اور پھر کوئی بڑا حادثہ ہی سمجھائے گا۔بہت سارے لوگ ملک سے باہر ہیں، ان کے پیٹ بھرے ہوئے ہیں، وہ پاکستانی سیاست کو باہر بیٹھ کرحقائق دیکھنا شروع کردیتے ہیں، کہتے ہیں کہ اتنے بھی حالات خراب نہیں ہیں، لیکن جب وہ پاکستان میں رہیں گے تو پھر پتا چلے گا لوگ کس طرح رہ رہے ہیں، اگر مہنگائی، بجلی گیس کے بل نہیں سمجھا رہے تو پھر پتا نہیں کیسے سمجھیں گے۔

close