اسلام اباد (پی این آئی) وفاقی حکومت نے بجلی کے صارفین کو اربوں روپے کا ریلیف دینے کا حتمی فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وفاق نے بجلی کے بلوں پر عائد نیلم جہلم سرچارج کو ختم کر کے نوٹی فکیشن جاری کر دیا جب کہ 2 سال سے جمع
ہونے والے سرچارجز صارفین کو واپس کرنے کا بھی حکم دے دیا گیا۔رپورٹ کے مطابق سرچارج کی مد میں جمع ہونے والے 5 ارب روپے سے زائد کی رقم صارفین کو واپس کی جائے گی جب کہ دسمبر 2018ء سے لے کر اب تک جمع ہونے والے سرچارجز کا سپیشل آڈٹ کروانے کے بھی احکامات جاری کیے گئے ہیں ، اس ضمن میں وزارت پاور ڈویژن نے تمام کمپنیوں کے سربراہوں کو مراسلہ ارسال کر دیا۔ دوسری طرف آئی ایم ایف کے بعد ایشیائی ترقیاتی بینک نے بھی پاکستان کیلئے مزید قرض کی منظوری دے دی ، منظور کیے گئے 30 کروڑ ڈالرقرض سے 300 میگاواٹ پن بجلی بنانے کا منصوبہ مکمل کیا جائے گا ، ایشیائی ترقیاتی بینک کی طرف سے جاری کیے گئے ایک اعلامیہ کے مطابق پاکستان کے لیے منظور کی گئی رقم سے 300 میگاواٹ پن بجلی بنانےکامنصوبہ مکمل کیاجائےگا ، یہ منصوبہ بالاکوٹ کے قریب دریائے کنہار پر تعمیرہوگا ، پن بجلی بنانے کا منصوبہ کلین توانائی پیدا کرنے کا ہے ، مزکورہ منصوبے کی تکمیل سے پاکستان میں توانائی سکیورٹی میں اضافہ ہوگا۔علاوہ ازیں آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرتے ہوئے حکومت نے بجلی صارفین کو دی جانے والی سبسڈی واپس لینے کا فیصلہ کرلیا ، میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کی سبسڈی ختم کرنے کے لیے 201 سے 300 یونٹ استعمال کرنے والے بجلی صارفین کو دی جانے والی سبسڈی آہستہ آہستہ ختم کرنے کے لئے سفارشات ایک بار پھر تیار کی گئی ہیں ، جس میں وفاقی وزارت خزانہ نے پاور ڈویژن کو ہدایت کی ہے کہ وہ سبسڈی کے ہدف کے منصوبے پر عمل درآمد شروع کرے۔ذرائع کے مطابق اس وقت 201 تا 300 صارفین کو سالانہ 60 ارب روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے جس کا غلط استعمال کیا جارہا ہے اور اس سبسڈی سے فائدہ اٹھانے والوں میں اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے کئی گھرانے بالکل بھی غریب نہیں ہیں ، بتایا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے ٹارگٹ سبسڈی پلان کے تحت بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے بارے میں ڈیٹا اکٹھا کیا جارہا ہے ، جس کے لیے بل ادا کرنے والے صارفین کے شناختی کارڈ اور فون نمبرز کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی جارہی ہے جس کے بعد ٹارگیٹڈ سبسڈی پر عمل درآمد کی جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں