جے یو آئی میں اختلافات کی برف پگھلنے لگی مولانا فضل الرحمان کے مخالفین عیادت کرنے چلے آئے

کوئٹہ(آن لائن)جمعیت علما اسلام پاکستان کے رہنما مولانا محمد خان شیرانی اور سابق سینیٹر مولانا گل نصیب نے کہا ہے کہ ان کی دی گئی تجاویز پر مولانا فضل الرحمن متفق ہوئے تو وہ خود ان کے پاس جائیں گے ، وہ پہلے بھی جمعیت میں تھے اور آج بھی ہیں ، ملک میں سیاسی جماعتیں موروثیت کا شکار ہیں جس کے خاتمے کے لئے وہ کوشاں ہے ، مولانا فضل الرحمن کے ساتھ ملاقات میں کوئی سیاسی بات نہیں ہوئی ، مولانا فضل الرحمن بیمار

تھے ان کی عیادت کی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سردارزاد اسد خان عمرانی کی ساتھیوں سمیت جمعیت علما اسلام پاکستان میں شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سابق سینیٹر مولانا گل نصیب و دیگر بھی موجود تھے ۔ پریس کانفرنس کے دوران سردازادہ اسد خان عمرانی نے ساتھیوں سمیت جمعیت علما اسلام پاکستان میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مولانا محمد خان شیرانی حق و سچ اور جرات کی علامت ہے وہ جمعیت کا منشور گھر گھر پہنچانے کی بھر پور کوشش کریں گے ۔اس موقع پر مولانا محمد خان شیرانی نے سردازادہ اسد خان عمرانی کی پارٹی سمیت جمعیت علما اسلام پاکستان میں شمولیت پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ صوبے میں جماعت کو فعال کرنے میں کردار ادا کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک نازک دور سے گزر رہا ہے اور ان کی کوشش ہے کہ جمعیت علما اسلام کو صوبے سمیت ملک بھر میں فعال کریں ۔ انہوں نے کہاکہ وہ مولانا فضل الرحمن کی عیادت کے لئے ان کے ہاں گئے تھے ، ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمن سے کوئی سیاسی بات نہیں کی ۔ انہوں نے کہاکہ ان کی دی گئی تجاویز سے اگر مولانا متفق ہوتے ہیں تو وہ خود ان کے پاس جائیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ اگر ہم پر اعتماد کیا جائے تو جماعت کے اندر موجود اختلافات ختم ہوسکتے ہیں۔ اس موقع پر سابق سینیٹر مولانا گل نصیب نے کہاکہ ملک کی سیاسی جماعتیں مورثیت کا شکار ہیںجس کے خاتمے کے لئے وہ کوشاں ہیں تاکہ سیاسی جماعتوں اندر جمہوریت کا ماحول بنا رہے ۔ انہوں نے کہاکہ عوام کو کورونا نے نہیں مہنگائی نے مشکل سے دوچار کیا ہے ، کورونا ایک عالمی ڈرامہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سیاست میں رواداری ہونی چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ مولانا بیمار تھے اس کی عیادت کے لئے گئے اگر مولانا دوبارہ ایک ہونے کیلئے راضی ہو تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔۔۔۔۔

close