اسلام آباد (پی این آئی) ماہر معیشت ڈاکٹر اشفاق حسن کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے حفیظ شیخ کو اسٹیٹ بنک ایکٹ کے بارے میں گمراہ کرنے پر ہٹایا،اس کے علاوہ ان کو ہٹانے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز حفیظ شیخ کو وزارت خزانہ کے عہدے سے ہٹایا گیا۔حفیظ شیخ کو عہدے سے ہٹانے کی
وجوہات پر گفتگو کرتے ہوئے ماہر معیشت ڈاکٹر اشفاق حسن کا کہنا ہے کہ ہمیں سوچنا چاہیے اس وقت سب سے زیادہ کون سی چیز ہے جس پر بحث کی جا رہی ہے،اس وقت سب سے زیادہ سٹیٹ بینک ایکٹ زیر بحث ہے،کسی بھی اکنامک ایشو پر اتنا کہرام نہیں دیکھا۔کیونکہ اس ایشو پر وہ لوگ بھی بول رہے ہیں جنہوں نے اکانومی پر پہلے کبھی نہ کچھ لکھا اور نہ بولا تھا۔میرے خیال میں وزیراعظم عمران خان کو یہ سمجھ میں آیا کہ حفیظ شیخ نے اسٹیٹ بینک ایبٹ کے بارے میں ہمیں مس گائیڈ کیا۔کیونکہ جب کابینہ میں اس ایکٹ کو لایا گیا تھا تو حفیظ شیخ نے کابینہ کو 5 سے 7 منٹ تک اس پر بریف کیا اور کہا کہ اگر ہم یہ ایکٹ نہ لائے تو نقصان ہو گا اور یہ کرنا ہی کرنا ہو گاجس پر سب نے ہاں کر دی۔تو میرے خیال سے وزیراعظم عمران خان کو خود بھی احساس ہوگیا ہوگا اور انہیں ذرائع نے بھی اطلاع دی ہوگی کہ یہ کام ٹھیک نہیں ہوا ۔اتنے بڑے ایکٹ کو اس طرح سے پاس نہیں کرنا چاہیے تھا ،اسی وجہ سے انہوں نے حفیظ شیخ کو ہٹایا کیونکہ عمران خان کو لگا کہ ہمیں مس گائیڈ کیا گیا اس کے علاوہ پیچھے کو ہٹانے کے اور کوئی وجہ نظر نہیں آتے۔واضح رہے کہ کابینہ ڈویژن نے وفاقی وزیربرائے حماد اظہر کو وزارت خزانہ کا قلمدان سونپے جانے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے جس کے بعد حفیظ شیخ وزیر خزانہ کے عہدے سے فارغ ہوگئے ہیں۔حماد اظہر پی ٹی آئی حکومت کے تیسرے وزیر خزانہ مقرر کیے گئے ہیں۔ جبکہ ندیم بابر کو معاون خصوصی پٹرولیم کے عہدے سے ہٹا کر تابش گوہر کو معاون خصوصی بنا دیا گیا ہے۔ حماداظہر کی جانب سےدو مرتبہ بجٹ پیش کرنےکےپیش نظرانہیں وزیرخزانہ بنایاجارہا ہے۔وزیراعظم عمران خان حماد اظہر کی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں