اسلام آباد (پی این آئی)چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کی درخواست مسترد، یوسف رضا گیلانی کا اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ۔ تفصیلات کے مطابق یوسف رضا گیلانی نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کے لیے اسلام آباد باد ہائی کورٹ میں دائر
درخواست مسترد کیے جانے کے بعد اب سپریم کورٹ میں جانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ پی پی کے مرکزی رہنما اور سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد وکلا سے مشاورت شروع کردی ہے۔یاد رہے کہ آج چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے سید یوسف رضا گیلانی کی درخواست ناقابل سماعت قراردے دی ہے۔ نجی ٹیلی ویژن چینل کے مطابق سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو وکلا نے عدالتی فیصلے کی تفصیلات سے آگاہ کیا اور اس دوران انہوں نے وکلا سے مشاورت بھی کی۔پی پی کے مرکزی رہنما سید یوسف رضا گیلانی نے وکلا سے یہ بھی مشورہ کیا ہے کہ وہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ آف پاکستان سے رجوع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔سید یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم وکلا سے مشاورت کے بعد عدالت عظمیٰ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کریں گے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے نے موجودہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کی درخواست خارج کرتے ہوئے 12 صفحات پرمشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے۔واضح رہے کہ آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کی جانب سے دائر درخواست ناقابل سماعت قرار دے دی ہے۔چیئرمین سینٹ کے الیکشن میں اپوزیشن اتحاد کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، جبکہ حکومتی امیدوار صادق سنجرانی ایک مرتبہ پھر چیئرمین سینیٹ منتخب ہو گئے تھے۔ حکومت نے پہلے ہی بتا دیا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کے خلاف اپوزیشن عدالت میں درخواست نہیں کر سکتی، اور اگر اپوزیشن کی جانب سے عدالت میں کوئی درخواست کی بھی جاتی ہے تو اُسے مسترد کر دیا جائے گا کیونکہ ایوان کی کارروائی عدالت میں چیلنج نہیں ہو سکتی۔عدالت عالیہ کی جانب سے جاری کردہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت توقع رکھتی ہے کہ پارلیمنٹ کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے گا اور ساتھ ہی توقع ظاہر کی گئی ہے کہ پارلیمنٹ کے مسائل پارلیمنٹ کے اندر ہی حل کیے جائیں گے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جاری کردہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 69 کے تحت عدالت اس معاملے میں مداخلت نہیں کرسکتی ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جاری کردہ تحریری فیصلے میں تحریر ہے کہ چیئرمین سینیٹ الیکشن سینیٹ کا اندرونی معاملہ ہے اور الیکشن کا ساراعمل ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں