اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کسانوں کو گنے کی بروقت ادائیگی نہ کرنے والوں کےخلاف کارروائی کی ہدایت کردی۔ انہوں نے کہا کہ شوگر مل مالکان کا تعلق پی ٹی آئی سے ہی کیوں نہ ہو قانونی کارروائی کی جائے، مل مالکان گنا بیچنے والوں کو 15 دن میں ادائیگی کرنے کے پابند ہیں۔ ذرائع کے
مطابق وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کو وزراء اوراراکین اسمبلی کی جانب سے شکایات درج کرائی گئیں۔اراکین اسمبلی نے کہا کہ ہمارے حلقوں میں گنا اگانے والے کسان شدید پریشان ہیں۔ ہم نے دوبارہ بھی حلقوں سے الیکشن لڑنا ہے۔ جس پر وزیراعظم نے وزیراعلیٰ پنجاب کو دو ٹوک ہدایات دی کہ کسانوں کو گنے کی بروقت ادائیگی نہ کرنے والوں کےخلاف کارروائی کی جائے۔مل مالک کا چاہے پی ٹی آئی سے کیوں نہ تعلق ہو قانونی کارروائی کی جائے۔ اس عمل میں کسی کو خاطر میں نہ لایا جائے۔مل مالکان گنا بیچنے والوں کو قانون کے مطابق15 دن میں ادائیگی کرنے کے پابند ہیں۔ اسی طرح وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت معاشی استحکام و ترقی سے متعلق اجلاس ہوا۔ جس میں وزیراعظم نے کاروباری عمل میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کاروباری برادری اورسرمایہ کاروں کو ہرممکنہ سہولت فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے۔قرضوں کی دلدل سے ملک کو اسی صورت میں نکالا جاسکتا ہے جب ملکی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔ ملک میں دولت پیدا ہوگی جس سے معیشت بہتر ہوگی۔ ملک کے ذمہ واجب الادا قرضوں کواتارنے میں مدد ملے گی۔ نوجوانوں کو نوکریوں کے زیادہ اور بہتر مواقع میسرآئیں گے۔ چھوٹی اوردرمیانے درجے کی صنعتوں کے فروغ سے معاشی عمل میں تیزی آئےگی۔ حکومت شرح نمواور سرمایہ
کاری کے فروغ کیلئے ہرممکنہ اقدام اٹھانے کیلئے پرعزم ہے۔دوسری جانب پاکستان کسان اتحاد نے 31 مارچ کو اسلام آباد کی طرف ٹریکٹر مارچ کی دھمکی دے دی ہے، پاکستان کسان اتحاد، فارمرز ایسوسی ایٹس اور پنجاب واٹر کونسل کے رہنماؤں نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گندم کی امدادی قیمت بڑھانے کا مطالبہ کیا۔ پاکستان کسان اتحاد کے چیئرمین خالد محمود کھوکھر نے کہا کہ پنجاب میں گندم کی امدادی قیمت 1650 روپے فی من ہے، جبکہ سندھ میں گندم کی امدادی قیمت 2 ہزار روپے ہے، پنجاب میں بھی گندم کی امدادی قیمت 2000 روپے کی جائے، کیونکہ گندم کی امدادی قیمت کم ہونے سے اسمگلنگ ہوگی۔جس سے فوڈ سیکورٹی کا مسئلہ اور کسانوں کا معاشی استحصال ہوگا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اگر حکومت نے31 مارچ تک گندم کی امدادی قیمت میں اضافہ نہ کیا تو لاہور اور اسلام آباد کی جانب ٹریکٹر مارچ کریں گے۔ کسانوں کو موجودہ مہنگائی کے دور میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، زرعی آلات ٹریکٹر اور کھادیں مہنگی ہوگئی ہیں۔ جبکہ گندم کی امدادی قیمت بھی کم ہے، کسانوں کو ریلیف دینے کیلئے گندم کی امدادی قیمت میں فوری اضافے کا اعلان کیا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں