اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان نے تیونس کو سی پیک کے ثمرات سے فائدہ اٹھانے کی پیش کش کر دی۔تفصیلات کے مطابق پاکستان اور تیونس کے درمیان سیاسی مشاورت کا ورچوئل اجلاس منعقد ہوا، جس میں سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے پاکستان کے وفد کی قیادت کی، جب کہ تیونس کے سفیر محمد علی تقی نے
وفد کی قیادت کی۔پاکستان نے ورچوئل اجلاس میں تیونس کو پاک چین اقتصادی راہ داری کے ثمرات سے فائدہ اٹھانے کی پیش کش کی۔اجلاس میں پاکستان اور تیونس نے مجموعی معاشی تعلقات کو اپ گریڈ کرنے، اور معاشی تعلقات کو بہترین سیاسی تعلقات کے ہم پلہ بنانے پر اتفاق کیا۔سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے اجلاس میں کہاکہ پاکستان کی توجہ جیو اکنامکس پر مرکوز ہے، وزیر اعظم عمران خان کی توجہ کا محور امن، ترقی اور روابط کی استواری ہے۔سیکرٹری خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی روابط کو مزید گہرا کرنے، دو طرفہ تعاون کو بڑھانے اور کثیرالجہتی فورمز پر باہمی رابطے کو مستحکم کرنے کے پاکستان کے عزم کو دہرایا۔سہیل محمود نے کہا کہ انگیج افریقا کا اقدام سیاسی و معاشی روابط کے فروغ کے لیے ہے۔واضح رہے کہ انگیج افریقا پالیسی کے تحت پاکستان تمام افریقی ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط بنانا چاہتا ہے، پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ افریقی ممالک میں اپنے سفارتی مشنز میں اضافہ کرے گا، اس سلسلے میں افریقی خطے کی بڑھتی ہوئی معاشی اور سیاسی اہمیت کی وجہ سے جبوتی میں پاکستان کا سفارت خانہ بھی کھولا جا رہا ہے۔۔۔۔۔ چئیرمین سینیٹ کا متنازعہ الیکشن، چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اپوزیشن کو بڑا مشورہ دیدیا کراچی (پی این آئی) چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اپوزیشن کو مشورہ دیا ہے کہ سینیٹ
الیکشن سے متعلق ایوان کی کاروائی کسی جگہ چیلنج نہیں ہوسکتی، اپوزیشن کو مشورہ ہے کہ ایوان کی کارروائی کو عدالت میں نہ لے کر جائے، پیپلزپارٹی میں شامل ہونے کی کبھی بات نہیں کی۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے آج ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی کے ہمراہ مزارقائد پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ جب پہلی بار2018ء میں چیئرمین سینیٹ بنا اس وقت بھی مزار قائد پر حاضری دی تھی قوم کو اس عظیم لیڈر سے متعلق بتانا ہے کہ یہ وہ شخصیت تھیں جن کی وجہ سے پاکستان بنا، آنے والی نسلوں کو قائد اعظم کی جدوجہد سے سیکھنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ میں کسی تنازع میں نہیں پڑنا چاہتا، پہلے بھی سینیٹ کو منصفانہ چلایا، اب بھی کوشش ہوگی سب کو ساتھ لے کر چلوں گا، ہم مسائل سنتے ہیں اور حل کرتے ہیں۔پریزائڈنگ آفیسر نے الیکشن نتائج پر اپنی رولنگ دے دی ہے اس لیے اب میرا بات کرنا نہیں بنتا، اپوزیشن جو چاہے کرے ان کا حق ہے، لیکن سینیٹ الیکشن سے متعلق ایوان کی کاروائی کسی جگہ چیلنج نہیں ہوسکتی، اپوزیشن کو مشورہ ہے کہ ایوان کی کارروائی کو عدالت میں نہ لے کر جائے، پیپلزپارٹی میں شامل ہونے کی کبھی بات نہیں کی۔ یہ بات غلط ہے، اگر میں نے کوئی وعدہ کیا ہوتا تو وہ ضرور پورا کرتا، آزاد حیثیت میں سینیٹر بنا تھا اب پی
ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرچکا ہوں۔زرداری صاحب نے2018 میں میری سپورٹ کی،اب عمران خان نے مہربانی کی اور دوبارہ نامزد کیا۔ واضح رہے پیپلزپارٹی نے یوسف رضا گیلانی کی شکست کے بعد الیکشن نتائج بالخصوص مسترد ووٹوں کے معاملے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں