اسلام آباد (پی این آئی )معروف اینکر پرسن عاصمہ شیرازی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی دو بڑی جماعتیں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن گڈ کاپ اور بیڈ کاپ کاکردار ادا کر رہی ہے،ایک جماعت کہتی ہے کہ چیئر مین سینٹ کے الیکشن میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار نیوٹرل ہے جبکہ دوسری جماعت اسٹیبلشمنٹ کے کردار کے
حوالے سے پریس کانفرنس کر رہی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نرم بیان دے رہی ہے اور مسلم لیگ ن ہارڈ لائن لے رہی ہے ،یہ پی ڈی ایم کی سوچی سمجھی سٹریٹجی ہے ۔نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی کو پریس کانفرنس اس لیے کرنا پڑی کیونکہ مسلم لیگ ن کے دو ،چار سینٹرز پر دباؤ ہے اور مسلم لیگ کو لگتا ہے کہ یہ چار ووٹ ان کے خلاف استعمال ہو سکتے ہیں ۔عاصمہ شیرازی نے کہا کہ ملک کی صورتحال اچھی نہیں ،معیشت کے برے حالات ہیں ایسی صورتحال میں اداروں کو یہ تاثر دینا ضروری ہے کہ وہ نیوٹرل ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ چیئر مین سینٹ کے الیکشن میں اگر اپوزیشن کے امید وار کو شکست ہوتی ہے تو یہ بات سامنے رکھی جائے گی کہ اسٹیبلشمنٹ کا کردار تھا جو کہ اچھی بات نہیں ۔معروف اینکر پرسن نے مزید کہا کہ و زیراعظم کو علم ہے کہ اگر چیئر مین سینٹ کے الیکشن میں ان کے امید وار کو شکست ہو جاتی ہے تو اس کے بعد حکومت کے لیے صورتحال کمزور ہو جائے گی ۔)معروف اینکر پرسن عاصمہ شیرازی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی دو بڑی جماعتیں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن گڈ کاپ اور بیڈ کاپ کاکردار ادا کر رہی ہے،ایک جماعت کہتی ہے کہ چیئر مین سینٹ کے الیکشن میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار نیوٹرل ہے جبکہ دوسری جماعت اسٹیبلشمنٹ کے کردار کے حوالے سے پریس کانفرنس کر رہی ہے ۔ معروف اینکر پرسن عاصمہ شیرازی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی دو بڑی جماعتیں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن گڈ کاپ اور بیڈ کاپ کاکردار ادا کر رہی ہے،ایک جماعت کہتی ہے کہ چیئر مین سینٹ کے الیکشن میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار نیوٹرل ہے جبکہ دوسری جماعت اسٹیبلشمنٹ کے کردار کےحوالے سے پریس کانفرنس کر رہی ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں