اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ کل کے الیکشن میں انتہائی سخت مقابلے کے بعد صادق سنجرانی فتح حاصل کرلیں گے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ امیدواروں کےناموں پرپارٹی میں کسی کواعتراض نہیں، آزاد امیدواروں کے ووٹ ڈالنے
پر بندش نہیں ہے، چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں فروغ نسیم کل ووٹ کاسٹ کریں گے۔ کل سخت مقابلہ ہوگا اور صادق سنجرانی جیت جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ حفیظ شیخ کاالیکشن حکومت کیلئےسرپرائزتھا، اس الیکشن میں ہم سیٹ بیک ہوئے، اس لیےعمران خان نےاعتمادکاووٹ لیا۔ سینیٹ الیکشن میں پیسوں نےبڑاکرداراداکیا، یوسف رضاگیلانی کےالیکشن کاعوامی رائےسےکوئی تعلق نہیں ہے۔اسد عمر کے مطابق عمران خان پانچ سال بعدکامیاب وزیراعظم ہوں گے، بہت سارےاچھےکام ہوئے اور مزیدبہتری کی ضرورت ہے، ڈھائی سال گزرگئے ہیں اب ترقیاتی کاموں کی گاڑی تیزچلےگی۔ وزیراعظم عمران خان کو ابھی اسمبلیاں توڑنے اور نئے الیکشن کرانے کا رسک نہیں لینا چاہیے، کس نے پیغام پہنچادیا؟ اسلام آباد (پی این آئی)معروف تجزیہ نگار سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو ابھی اسمبلیا ں توڑنے اور نئے الیکشن کرانے کا رسک نہیں لینا چاہیے کیو نکہ تحریک انصاف کے لیے پنجاب میں ماحول ساز گار نہیں ہے اور اس وقت مسلم لیگ ن کے بیانیے کا طوطی بول رہا ہے ۔نجی نیوز چینل کے پروگرام میںگفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جب بھی سیاستدانوں کے درمیان ڈیڈ لاک کی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو اس کے بعد آنے والی تبدیلی کسی کے لیے بھی اچھی نہیں ہوتی ۔انہوں نے کہا کہ اگر الیکشن بھی کرانا ہو تو اس کے لیے بھی سیاستدانوں میں مفاہمت بہت ضروری ہے ،سیاستدانوں کو راستے کھولنے چاہئیں۔سہیل وڑائچ نے کہا کہ عمران خان کو پارلیمانی ڈیڈ لاک ختم کرنا چاہیے ،حکومت اس لیے پرفارم نہیں کر پا رہی کیونکہ قانون سازی نہیں ہو رہی اور نظام آگے نہیں بڑھ پا رہا ،سسٹم اور گورننس آگے تب بڑھے گی جب یہ ڈیڈ لاک ختم ہو گا ۔واضح رہے کہ آج تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس میں عمران خان نے کہا ہے کہ اگلے دو ماہ سیاست کے لیے بہت اہم ہیں ،پارٹی رہنما متحد رہیں اور تنظیم سازی پر توجہ دیں ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں