ڈسکہ کے ضمنی الیکشن کی تاریخ کیوں تبدیل کی گئی؟ اندر کی بات سامنے آ گئی

اسلام آباد(آئی این پی) الیکشن کمیشن نے این اے 75ڈسکہ سیالکوٹ کے ضمنی الیکشن کے حوالے سے انتخابات کے انعقاد کو شفاف بنانے اور انتظامی امور کو فول پروف بنانے کے لئے پولنگ کی تاریخ 18 مارچ سے بدل کر 10 اپریل 2021 بروز ہفتہ مقرر کردی ۔ ترجمان کے مطابق الیکشن کمیشن نے این اے 75ڈسکہ

سیالکوٹ کے ضمنی الیکشن کے حوالے سے انتخابات کے انعقاد کو شفاف بنانے اور انتظامی امور کو فول پروف بنانے کے لئے پولنگ کی تاریخ جو کہ 18 مارچ 2021 مقرر تھی تبدیل کر دی ہے ۔ اس ضمن میں حکومت پنجاب کی جانب سے کمیشن کی توجہ مبذول کروائی گئی کہ چونکہ تمام ضلعی اور ڈویژنل افسران کی معطلی اور تبادلے کے بعد نئے تعینات شدہ افسران کوانتظامی صورتحال سمجھنے میں اور مکمل قابو کرنے میں کچھ وقت درکار ہے ۔ لہذا کمیشن نے غور وخوض کے بعد یہ ہدایات جاری کی کہ حکومت پنجاب مستقل بنیادوں پر انتظامی افسران کو خالی شدہ آسامیوں پر فوراً تعینات کرے ا ور فیصلہ کیا کہ این اے 75 ڈسکہ سیالکوٹ پر اب پولنگ 10 اپریل 2021 بروز ہفتہ کو منعقد ہوگی ۔ ۔۔۔۔۔ خبردار ہو جائیں، آئندہ کچھ سالوں میں پاکستان میں کیا ہونیوالا ہے؟ تشویشناک دعویٰ کر دیا گیا کراچی(پی این آئی)وزیراعظم کے مشیر برائے پیٹرولیم ندیم بابر نے کہا ہے کہ اگر ملک میں قدرتی گیس کے ذخائر دریافت نہ ہوئے تو موجودہ ذخائر 12 برس میں ختم ہوجائیں گے۔کراچی میں سیمینار سے خطاب کے دوران ندیم بابر نے کہا کہ ٹیکنالوجی نے پوری دنیا کو تبدیل کردیا ہے ، دنیا ٹیکنالوجی کے استعمال میں بہت آگے نکل چکی ہے، آج سے 50 سال بعد دنیا بالکل مختلف ہوگی ، ہمیں اب یہ سمجھنا ہے کہ اس سب کے ساتھ کیسے آگے بڑھنا ہے، اگر ہم دنیا کی طرح

آگے نہیں بڑھے تو ہم مواقع گنوا دیں گے۔ دنیا بھر میں ٹرانسپورٹ کا نظام بھی تیزی سے تبدیل ہورہا ہے ، دنیا بھر کی کمپنیاں 2040 کے بعد پیٹرول انجن گاڑیاں بنانا بند کردیں گی۔مشیر برائے پیٹرولیم نے کہا کہ پاکستان کا صرف توانائی کا امپورٹ بل 16ارب ڈالر پر مشتمل ہے جو مجموعی درآمد کا 40فیصد ہے، اگر ملک میں قدرتی گیس کے ذخائر دریافت نہ ہوئے تو موجودہ ذخائر 12 برس میں ختم ہوجائیں گے، موجودہ حکومت نے 2 سال میں 25 بلاکس تیل و گیس کمپنیز کو تلاش کے لیے دیے ہیں جب کہ اگلے سال میں مزید 15 بلاکس نیلام کیے جائیں گے، ان نئے بلاکس کے نتائج آئندہ چند برسوں بعد نظر آئیں گے۔ دنیا میں توانائی کی پیداوار کے لیے کوئلہ بنیادی ضرورت تھی لیکن ہم نے دس سال پہلے تک کوئلے سے بجلی کی پیدوار شروع ہی نہیں کی تھی، آج تھر سے پیداوار شروع ہونے کے بعد 17 فیصد بجلی کی پیدوار ہورہی ہے، تھر سے ہمیں صرف بجلی نہیں بلکہ تیل اور گیس کے لیے بھی کام کرنا ہے۔ صنعتی شعبے کے برعکس سی این جی کو مقامی گیس کی ترسیل نامناسب ہے۔ سی این جی کو مقامی گیس ملے لیکن صنعتوں کو نہیں یہ نامناسب ہے، درآمد کی جانے والی ایل این جی کی سی این جی سیکٹر میں استعمال سے بھی سی این جی کی قیمت پیٹرول سے 20 سے 25 فیصد کم ہوگی۔کراچی میں لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے ندیم بابر نے کہا کہ کے الیکٹرک کے پاس

ٹرانسمیشن کا نظام کمزور ہے، وفاق نے کے الیکٹرک کو مزید 1100 میگاواٹ بجلی فراہم کرنے کی بھی پیشکش کی ہے، جس کے لیے توقع ہے کہ کے الیکٹرک اگلے سال تک ٹرانسمشن نیٹ ورک کا کام مکمل کرلے گا جس کے نتیجے میں کے الیکٹرک کے سسٹم میں اگلی گرمیوں میں 2000 میگاواٹ اضافی بجلی آجائے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں