اسلام آباد (پی این آئی) سابق وزیراعظم نواز شریف کی استفعوں کی تجویز پر چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کی جانب سے اختلاف کیا گیا۔معروف صحافی نعیم اشرف کی رپورٹ کے مطابق پاکستان ڈیمو کریٹک کے اجلاس میں بلاول بھٹو نے نواز شریف کی جانب سے استعفوں کی تجویزپر اختلاف کیا ہے۔8 مارچ کے اجلاس
میں ن لیگ کے قائد نواز شریف نے کہا کہ اب تو ضمنی اور سینیٹ انتخاب بھی ہو گئے اس لیے استفعوں کی طرف جانا چاہئیے۔نواز شریف نے کہا کہ اُس وقت کہا گیا کہ میدان خالی نہیں چھوڑنا اور ہم نے دونوں الیکشنز کی حامی بھر لی۔مولانا فضل الرحمن ، امیر حیدر ہوتی اور اکثریت نے نواز شریف کے موقف کی حمایت کی۔اس موقع پر بلاول بھٹو کیجانب سے اختلاف کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ استفعے آخری آپشن ہیں اور ابھی دوسرے آپشنز استعمال کرنا چاہئیے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ اسٹرئیرنگ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ لانگ مارچ راولپنڈی میں نہیں بلکہ اسلام آباد کے فیض آباد میں ختم ہو گا۔پیپلز پارٹی کے علاوہ پی ڈی ایم کی باقی جماعتیں لانگ مارچ راولپنڈی پر ختم کرنے پر راضی ہیں۔خیال رہے کہ اس کے علاوہ بھی اپوزیشن جماعتوں میں اختلافات سامنے آئے۔ اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہی اجلاس میں اس وقت گرما گرمی ہو گئی، جب 2018ء میں صدارتی انتخاب کا معاملہ سامنے آیا۔ پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں سربراہ جمعیت علمائے پاکستان (جے یو پی) شاہ اویس نورانی نے کہا کہ صدر کے انتخاب میں اپوزیشن جماعتوں نے مولانا فضل الرحمان کو سپورٹ کیوں نہیں کیا تھا؟ اِس سوال کے جواب میں قمر زمان کائرہ نے کہا کہ صدر کے انتخاب کا معاملہ پی ڈی ایم بننے سے قبل کا ہے، اب ہم ایک اتحاد ہیں۔قمر زمان کائرہ نے شاہ اویس نورانی کو جواب دیتے ہوئے مزید کہا کہ ہم صرف اتحادی ہیں ضم نہیں ہوئے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کی استفعوں کی تجویز پر چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کی جانب سے اختلاف کیا گیا۔معروف صحافی نعیم اشرف کی رپورٹ کے مطابق پاکستان ڈیمو کریٹک کے اجلاس میں بلاول بھٹو نے نواز شریف کی جانب سے استعفوں کی تجویزپر اختلاف کیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں