اسلام آباد ( آن لائن)پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے جے یو آئی (ف) نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا عہدہ مانگ لیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی نے حکومت کا ساتھ چھوڑنے پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا عہدہ ایم کیو ایم دینے کی تجویز پیش کی ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ جے یو آئی (ف) نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے عہدے کیلئے لابنگ شروع کر
دی ہے اور اس حوالے سے مسلم لیگ (ن )کو اپنا ہمنوا بنانے کی کوشش کررہی ہے اور اس حوالے سے مولانا فضل الرحمن مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے خود رابطہ کرکے اس عہدے کی خواہش کا اظہار کریں گے۔ذرائع نے بتایا کہ پیپلز پارٹی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے عہدے کیلئے ایم کیو ایم کو مشروط دینے کی تجویز پیش کی ہے ،ڈپٹی چیئرمین کا عہدہ دینے کی صورت میں ایم کیو ایم وفاقی حکومت کا ساتھ چھوڑ دے گی اور انہیں سندھ حکومت میں بھی ایڈجسٹ کیا جائیگا،ذرائع نے بتایا کہ ایم کیو ایم کو پیپلز پارٹی کی طرف سے آفر دی جا چکی ہے جس پر انہوں نے مشاورت کیلئے وقت مانگا ہے۔پیپلز پارٹی کا موقف ہے کہ ایم کیو ایم حکومت سے نکل گئی تو عمران خان کو نکالنا آسان ہوگا۔پیپلز پارٹی اور جے یو آئی( ف) دونوں اپنی اپنی تجاویز آج پیر کے روز ہونے والے پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں رکھیں گے،ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) نے ابھی تک چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کیلئے اپنی باضابط سفارشات تیار نہیں کیں ،مسلم لیگ (ن) کی خواہش ہے کہ تمام فیصلے پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ہونے چاہئیں تا کہ اپنے اصل مقاصد حاصل کئے جا سکیں،اگر تمام پارٹیاں کی نظریں عہدوں پر مرکوز رہیں تو ہم جس منزل کی جانب جارہے ہیں وہاں پہنچنا مشکل ہو جائیگا ۔۔۔۔۔ اسد عمر کو نکالنے میں فوج کا ہاتھ ۔۔؟؟ شیخ رشید نے حیران کن انکشافات کر دیئے
لاہور(پی این آئی) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ فوج اور ایجنسیوں کا سینیٹ الیکشن میں کوئی کردار ادا نہیں تھا،اگر کردار ادا کرتے تو حفیظ شیخ جیت جاتا،فوج 110فیصد منتخب حکومت کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حفیظ شیخ سندھ سے الیکشن لڑنا چاہتا تھا، وہ سمجھتا تھا کہ میں سندھ سے ہوں، لیکن عمرا ن خان نے کہا کہ آپ اسلام آباد سے الیکشن لڑیں۔اسد عمر کو نکالنے میں فوج کا کوئی ہاتھ نہیں تھا، اگر ایسا ہوتا تو میں اسد عمر کا کیس نہ لڑتا، عمران خان نے اسد عمر کو نکالنے میں جلد بازی کی، پاکستان کو چلانے کیلئے آئی ایم ایف کے پاس جانا ضروری تھا، بلکہ پہلے چلے جانا چاہیے تھا۔باجوہ صاحب نے مجھے کہا کہ ہم منتخب حکومت کے ساتھ کھڑی ہے، اپوزیشن کے رہنماؤں کے سامنے باجوہ صاحب نے کہا کہ کل کو آپ میں سے کوئی منتخب ہوکر آئے گا تو فوج آپ کے ساتھ کھڑی ہوگی۔لیکن سینیٹ کے ووٹوں میں کوئی کام نہیں کیا، اگر کرتے تو حفیظ شیخ جیت جاتا، فوج اور ایجنسیوں نے سینیٹ الیکشن میں کوئی کردار ادا نہیں کیا، جو ووٹ ہمارے آج 180ہوگئے پہلے بھی کھیل سکتے تھے، لیکن ہم بہت زیادہ پراعتماد ہوگئے تھے۔فوج 110فیصد منتخب عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے، اس خطے میں اگر یہ فوج نہ ہو تو یہاں بھی حالات عراق ، لیبیا، مصر جیسے حالات ہوں،اپوزیشن روزان کا نام لے کر باتیں
کررہی ہے لیکن ان کا صبر دیکھیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں الیکشن کمیشن پر زیادہ نزلہ نہیں گرانا چاہیے، راجا سلطان نے بھی سخت بیان دیا، ہمارا بھی لہجہ سخت تھا، دونوں کو ٹھنڈا ہوناچاہیے۔انہوں نے کہا کہ مریم اورنگزیب کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا نہیں ہونا چاہیے تھا ، میں اس کی مذمت کرتا ہوں اگر کوئی درخواست دے گا تو میں ایکشن لوں گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں