صادق سنجرانی نے چیئرمین سینیٹ کیلئے کس پارٹی سے حمایت مانگ لی؟

کوئٹہ ( آئی این پی )چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے دوبارہ چیئرمین سینیٹ کے لئے نیشنل پارٹی سے حمایت مانگ لی ۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے حکومتی سینیٹرز کامل علی آغا میرزا محمد آفریدی سجاد طوری ثنا جمالی ،نصیب اللہ بازئی اور رکن صوبائی اسمبلی میر جان محمد جمالی کے

ہمراہ نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر میر کبیر محمد شہی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ۔ اس موقع پر سینیٹر طاہر بزنجو بھی موجود تھے ، جنہوں نے اگلے چیئرمین سینٹ کے حکومتی امیدوار میر صادق سنجرانی کے لیے نیشنل پارٹی سے حمایت مانگ لی جبکہ نیشنل پارٹی رہنمائوں نے کہا کہ وہ مشاورت کے لیے معاملہ اپنی پارٹی کے ذمہ داران کے ساتھ مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے ۔۔۔۔۔پی ڈی ایم نے حکومت کو دن میں تارے دکھا دیئے،مریم نوازہم بتائیں گے تحریک عدم اعتماد کب اور کہاں ہو گی ،بلاول بھٹواسلام آباد(آن لائن)مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز اورچیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم نے حکومت کو دن میں تارے دکھا دیئے،شکر ہے عمران خان خطاب نہیں سنا لیکن مجھے بتایا گیا ہے کہ یہ ایک ہارے ہوئے شخص کا خطاب تھا ،عمران خان کو ہم بتائیں گے تحریک عدم اعتماد کب اور کہاں ہو گی ،بہت دیر ہوگئیعمران حکومت کو اب کوئی نہیں بچا سکتا،چیئرمین سینیٹ کے الیکشن سمیت ہر فورم پر مقابلہ کریں گے۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ یوسف رضاگیلانی کی جیت پربلاول بھٹواوروفدکومبارکباددی ان کی جیت پرپی ڈی ایم اور پوری قوم نے جشن منایا۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم نے ان کودن میں تارے دکھائے، ان کوسمجھ نہیں آرہی

کہ کیاکریںپوراملک جشن منا رہاہے، ہم نے مل کراس کٹھ پتلی کوہرایا۔ انہوں نے عمران خان کی تقریر پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ عمران خان کے لفظوں کے چنائوسے اب پتاچلتا ہے کہ یہ گھبراچکے ہیںوزیراعظم کاخطاب نہیں سنامجھے بتایاگیا وہ ایک ہارے ہوئے شخص کاخطاب تھا۔ مریم نواز نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کے چیئرمین کو آپ نے خود لگایاتھایادرکھیں یہ وہی الیکشن کمیشن ہے جس نے فارن فنڈنگ کیس پرپردہ ڈالے رکھاڈسکہ میں 20 پریزائیڈنگ افسران کواغوا کیاگیا ۔اس موقع پر بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ اپوزیشن اسلام آباد کی سیٹ جیت گئی تو نئے انتخابات کرا دیں گے، ہم نے ان کا چیلنج قبول کر لیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کے الیکشن سمیت ہر فورم پر مقابلہ کریں گے۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم نے دنیا کو سینیٹ الیکشن میں بتا دیا کہ حکمران مسترد ہو چکے ہیں۔ سینیٹ الیکشن کے بعد اخلاقی طور پر ہی اپنا استعفی جمع کرا دیتے۔ کل کہا تھا اعتماد کا ووٹ لوں گا، اب اس سے بھی بھاگ رہے ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ پی ڈی ایم میں اتفاق رائے سے جو بھی فیصلہ ہوگا، اس پر عمل کریں گے۔ ہم انھیں چین سے نہیں بیٹھنے دیں گے۔ ہم این آر او نہیں دیں گے، کہیں نہیں بھاگ سکیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اسمبلی تحلیل کرنے سے ڈرتے ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ کون کون لوگ اگلا الیکشن تیر اور شیر

کے نشان سے لڑنا چاہتے ہیں۔ جن کو سیاست کا پتا ہے، ان کو ہماری سیاست کا اندازہ ہے۔ چیلنج کرتا ہوں، ہمت ہے تو ان ارکان کو جماعت سے نکالو۔ان کا کہنا تھا کہ حکومتی ارکان نے مثبت رسپانس دیا، جانتے ہیں کن حکومتی ارکان کی ہمدردیاں ہمارے ساتھ ہیں، ہمارے ساتھ کتنے لوگ ہیں ابھی کارڈ شو نہیں کریں گے۔قبل ازیں بلاول بھٹو مریم نواز کی اسلام آباد میں رائشگاہ پر آ ئے ،ملاقات میں سینیٹ انتخابات سے متعلق امور پر بات چیت کی گئی،بلاول بھٹو اور مریم نواز کے درمیان ملاقات میں نومنتخب سینیٹر یوسف رضا گیلا نی بھی موجود تھے ۔ ملاقات میں مسلم لیگ ن کی جانب سے پرویز رشید، محمد زبیر، رانا ثنا اللہ شریک شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، کیپٹن ر محمد صفدر، بلال کیانی، خرم دستگیر شریک ہوئے جبکہ پیپلزپارٹی کی جانب سے فرحت اللہ بابر،رانا پرویز اشرف، مصطفی نواز بھی شریک تھے ۔ یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے موسی گیلانی اور قاسم گیلانی بھی ملاقات میں شریک تھے ۔دونوں جانب سے رہنماوں کی سینیٹ انتخابات میں یوسف رضا گیلانی کی جیت پر مبارکباد دی ۔ اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے ہمیں کامیابی ملی۔ زرائع کے مطابق ملاقات میں سینیٹ انتخابات سے متعلق امور پر بات چیت کی گئی جبکہ سینیٹ چئیرمین و ڈپٹی چئیرمین کے انتخاب اور امیدواروں سے متعلق بھی غورکی گئی اوروزیر اعظم کے اسمبلی سے

اعتماد کے ووٹ لینے سے متعلق بھی مشاورت ہوئی ۔ ، ذرائع نے بتایا کہ اس بات پر بھی مشاورت جاری ہے کہ اپوزیشن اسمبلی اجلاس میں جائے نہ جائے۔۔۔۔

close