سینیٹ الیکشن: تحریک لبیک حکومت کا ساتھ دے گی یا اپوزیشن کا؟ فیصلہ سنا دیا

کراچی (پی این آئی) سینیٹ انتخابات، تحریک لبیک کا کسی سیاسی جماعت کی حمایت نہ کرنے کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹ انتخابات کے انعقاد میں اب چند ہی گھنٹے باقی ہیں، ایسے میں اسمبلیوں کا حصہ ہر جماعت فیصلہ کر چکی کہ وہ کن امیدواروں کو ووٹ دے گی۔ ایسے میں 2018 کے عام اتخابات میں پہلی

مرتبہ کسی اسمبلی کا حصہ بننے والی تحریک لبیک پاکستان نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ سینیٹ الیکشن کیلئے حکومت یا اپوزیشن کسی بھی اتحاد کا حص ہ نہیں بنے گی۔سندھ اسمبلی میں تحریک لبیک کے 3 اراکین موجود ہیں، جو کل جنرل اور خواتین کی نشستوں کیلئے ہونے والی ووٹنگ میں حصہ نہیں لیں گے۔ تاہم تحریک لبیک کے اراکین اسمبلی ٹیکنوکریٹ سیٹ کیلئے ووٹ ضرور دیں گے۔ ٹی ایل پی اراکین اسمبلی نے اعلان کیا ہے کہ وہ ٹیکنوکریٹ سیٹ پر الیکشن لڑنے والے اپنے ہی امیدوار کو ووٹ دیں گے۔دوسری جانب وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے رائے دی کہ آرٹیکل 226 میں ترمیم کے بغیر اوپن بیلٹ نہیں ہوسکتا، الیکشن کو شفاف بنانا بھی الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔امید ہے کہ الیکشن کمیشن سندھ میں ہونے والے واقعے کا نوٹس لے گا۔ عمران خان 2013 سے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کی بات کررہے ہیں۔ ہم جو قانون لے کر آئے یہ وہی ہے جو ن لیگ 2015 میں لے کر آئی تھی۔ جب ن لیگ یہ قانون لیکر آئی تھی تو عمران خان نے کہا تھا یہ قانون ٹھیک ہے ہونا چاہیے۔ ٹیکنالوجی سے متعلق الیکشن کمیشن کو اپنی پوری معاونت پیش کی۔سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا خفیہ رائے دہی حتمی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 181 میں 176 لوگوں نے ظہرانے میں شرکت کی، اسد قیصر ایک دو لوگ دیر سے آئے۔ ہمارے پاس 181 نمبرز ہیں، امید ہے کل تعداد مزید بڑھ جائے گی، اس لیے ہمارے دونوں امیدوارحفیظ شیخ اور فوزیہ الیکشن جیت جائیں گے۔ مسلم لیگ ن کی امیدوار کا تو کسی کو پتا بھی نہیں ہے۔ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کی قیادت سیاسی نابالغ ہے، وہ سمجھتے ہیں مولانا فضل الرحمان کے مدارس کے بچوں کے بل پر تبدیلی لے آئیں گے۔48 گھنٹے پہلے لگ رہا تھا یوسف رضا گیلانی کے آنے سے نشست جیت جائیں گے۔اب پھر لانگ مارچ کے بیانات دے رہے ہیں۔ مریم نواز جلسوں اور بلاول پارلیمانی میدان میں بری طرح ناکام

ہوگئے ہیں۔ ان سیاسی نابالغوں کے حوالے سیاست نہیں کی جاسکتی۔ مولانا فضل الرحمان کا تبدیلی لانے کا کوئی قد کاٹھ نہیں ہے۔ عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی سیسہ پلائی دیوار کی طرف کھڑی ہے۔سینیٹ الیکشن بڑا معرکہ ہے۔ اپوزیشن سیاسی چورن بیچنے میں بری طرح ناکام ہوگئی ہے۔ مفتاح اسماعیل پریس کانفرنس کررہے تھے اگر ان میں تھوڑی سی بھی شرم ہے چارپانچ سال میڈیا کے سامنے نہ آئیں تاکہ لوگ ان کی شکلیں بھول جائیں۔ اپوزیشن کی سیاست آخری دم پر ہے۔ حفیظ شیخ اور فوزیہ ارشد کی جیت اپوزیشن کے تابوت میں آخری کیل ہوگی۔

close