اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے بلامقابلہ سینیٹرز منتخب کروانے کی حکومتی پیشکش پر غور کیلئے اجلاس طلب کرلیا ہے، حکومت نے خیبرپختونخواہ سے بلامقابلہ سینیٹرز منتخب کروانے کی پی ڈی ایم کو آفر کی تھی، جس پر پی ڈی ایم نے فوری طور پر باقاعدہ جواب دینے سے گریزاں ہے۔تفصیلات کے
مطابق حکومت نے پی ڈی ایم کوخیبرپختونخواہ میں بلامقابلہ سینیٹرز منتخب کروانے کی پیشکش کی، حکومت نے اپوزیشن کو 7 جنرل نشستوں میں 2 پی ڈی ایم کو دینے کی پیشکش کی ہے۔جس پر پی ڈی ایم نے کوئی جواب ہی نہیں دیا، پنجاب میں اپوزیشن جماعتوں نے بلامقابلہ سینیٹرز منتخب کروانے کیلئے اسپیکر پرویز الٰہی کی آفر کو نہ صرف قبول کیا بلکہ انتہائی شفاف اور پرامن انداز میں سینیٹرز بھی منتخب ہوگئے ہیں ، جس کے باعث اب پنجاب میں ووٹنگ کی کوئی ضرورت نہیں ہوگی۔پنجاب میں الیکشن کے اس عمل کو سیاسی طور پر بڑا سراہا گیا۔دوسری جانب سینیٹ انتخابات میں ضابطہ اخلاق خلاف ورزی سے متعلق پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل نیربخاری نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ دیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ضابطہ اخلاق کے تحت صدر اور گورنرز سینیٹ الیکشن مہم نہیں چلا سکتے، چاروں صوبائی گورنرز ضابطہ اخلاق کی دھجیاں اڑا رہے ہیں، الیکشن کمیشن خلاف وری کرنے پر نوٹس لے۔ بتایا گیا ہے کہ خط میں کہا گیا کہ صوبائی گورنرز کو سینیٹ انتخابات کی مہم سے دور رکھنے اور ضابطہ اخلاق پر عمل کے لیے احکامات دیے جائیں۔خط میں کہا گیا کہ صوبائی گورنرز سینیٹ امیدواروں سے ملاقاتیں بھی کر رہے ہیں، ایسا لگتا یے گورنرزنے الیکشن کمیشن کا ضابطہ اخلاق نہیں پڑھا۔خط میں کہا گیا کہ صوبائی گورنرز کو گورنرہائوسز میں سینیٹ انتخابی مہم چلانے سے بھی روکا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں