پشاور(پی این آئی) عمران خان سری لنکا کے دورے پر اس وقت تشریف لے گئے جب پاکستان میں سینیٹ کے الیکشن کے حوالے سے بہت بڑا کاروباراپنے عروج پر ہے۔یوں اس بات سے یہ اندیشہ ہوتا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں یا تو عمران خان صاحب کی دلچسپی نہیں ہے یا پھر کسی کے کہنے پر وہ اس قسم کا تاثر دے
رہے ہیں۔تاہم سینیٹ الیکشن کی سیاست پر نظر دوڑائی جائے تو پی ٹی آئی میں اس وقت کئی دھڑے کھل کر سامنے آ چکے ہیں پی ٹی آئی کے لوگ اپنے سینیٹ کے امیدواروں پر اعتراض کرتے نظر آتے ہیں جبکہ کچھ لوگوں نے تو پارٹی کی طرف سے نامزد کیے گئے امیدواروں کو ووٹ دینے سے بھی انکار کر دیا ہے۔جبکہ کچھ پی ٹی آئی کارکن سینیٹ کی سیٹیں پیسوں کے عوض ملنے کی نوید بھی سنا رہے ہیں۔غرضیکہ سینیٹ الیکشن کے حوالے سے ایک ایسی کھچڑی بنی ہوئی ہے کہ سفید اور کالے کا فرق سجھائی نہیں سے رہا کیونکہ ہر طرف کالے دھن کا پیسا چھایا ہوا ہے۔سننے میں یہ آ رہاہے کہ اس بار کے پی کے میں سب سے زیادہ نشستیں پیپلز پارٹی کی جھولی میں جائیں گی کیونکہ پی ٹی آئی کے اپنے لوگ حکومت کے خلاف ہو چکے ہیں۔اس کی اصل وجہ پرویز خٹک صاحب بتائے جارہے ہیں۔سینئر صحافی ڈاکٹر دانش نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ٹوئٹر پر ویڈیو بیان میں کہا کہ اس وقت کے پی کے میں عمران خان کی سب سے بڑی مخالف قوت پرویز خٹک ہیں کیونکہ جس طرح سے پرویز خٹک کو عمران خان صاحب نے سائیڈ پر کیا ہے اس کا انہیں اندازہ ہے اسی لیے وہ پارٹی سے بدلہ لے رہے ہیں اور عمران خان کے خلاف لابنگ پر لگے ہوئے ہیں۔پرویز خٹک کو ڈیفنس منسٹری دے کر بظاہر خوش کر دیا گیا تھا مگر حقیقت میں تو انہیں ٹھینگا ملا کیونکہ یہ ایسی منسٹری ہے جس میں پرویز خٹک کے ہاتھ میں کچھ بھی نہیں ہے اور وہ بس اپنی سیٹ پر برائے نام
بیٹھے ہوئے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ عمران خان کے گزشتہ دنوں کے پی کے دورے پر پارٹی کے بہت سارے لوگ غیر حاضر تھے اور پرویز خٹک نے ان سینیٹ الیکشن میں اپنی بھرپور طاقت دکھانے کا مظاہرہ کرناہے۔دیکھنا یہ ہے کہ عمران خان صاحب پارٹی میں موجود اس شگاف کو کیسے بھرتے ہیں اور سینیٹ الیکشن میں حکومتی پارٹی کو کامیاب کرنے کے لیے کیا لائحہ عمل اپناتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں