این اے 75ضمنی الیکشن: اگر 20پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کروائی گئی تو کون جیتے گا؟ پی ٹی آئی کو آٹھ ہزار ووٹو ں کی برتری حاصل ہونے کا دعویٰ

اسلام آباد (پی این ائی) سینئر صحافی چوہدری غلام حسین کا کہنا ہے کہ اگر 20 پولنگ اسٹیشنز پر دوبار پولنگ ہوتی ہے تو بھی پی ٹی آئی ہی جیتے گی،یہ بات زمینی حقائق سے ثابت ہوئی ہے۔میں کسی دھاندلی کی بات نہیں کر رہا اور نہ ہی کسی فریق کی حمایت کر رہا ہوں،جو میرے پاس اطلاعات ہیں وہ یہی ہیں کہ جو

نتائج بن چکے ہیں اس حساب سے پی ٹی آئی 8 ہزار ووٹوں سے جیت چکی ہے۔میری پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری سے بات ہوئی ہے انہوں نے کہا ہے کہ ڈسکہ کے نتائج ہمارے حق میں ہیں،بظاہر قومی اسمبلی کی مزید دو سیٹیں پی ٹی آئی کو مل گئی ہیں جو پہلے نہیں تھیں۔ وزیراعظم عمران خان نے ڈسکہ میں دوبارہ پولنگ کا مطالبہ کیا ہے، حکومت خود الیکشن چوری کرنے میں ملوث ہے، سابق وزیراعظم کا شدید احتجاج سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت خود الیکشن چوری کرنے میں ملوث ہے، حکمرانوں سے پارلیمان ممبران سمیت ہر کوئی تنگ ہے، آج پارلیمان مفلوج ہوچکی ہے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ این اے 75 ڈسکہ میں پولیس نے ووٹروں کو ہراساں کیا ،الیکشن عملہ غائب ہوا اور پولنگ پر اثرانداز ہونے کی کوشش بھی کی گئی۔ لیگی رہنما نے کہا کہ وزیراعظم کہہ رہے ہیں حلقے میں ری پولنگ ہو، حکومت خود الیکشن چوری کرنے میں ملوث ہیِ، ، ڈسکہ میں ری پولنگ کی بات نہیں، حکومت دھونس جما رہی ہے، حکمرانوں سے پارلیمان ممبران سمیت ہر کوئی تنگ ہے۔ این اے 75 ڈسکہ ضمنی الیکشن میں ڈاکا ڈالا گیا، الیکشن کمیشن خود کہہ رہا ہے حلقے میں دھاندلی ہوئی، حکومتی سازش بے نقاب ہوئی، اب یہ لوگ منہ چھپاتے پھر رہے ہیں، الیکشن کمیشن میں سماعت کیمروں کے سامنے ہونی چاہیے، جو ڈسکہ ہوا اس کے بعد ابھی تک نہ چیف سیکرٹری مل رہے ہیں نہ آئی جی اور ڈی آئی مل رہا ہے، الیکشن کمیشن کے پریذائیڈنگ آفیسر غائب ہو رہے ہیں۔شاہد خاقان عباسی کا

کہنا تھا کہ آج پارلیمان مفلوج ہوچکی ہے، احتساب کا ادارہ کرپشن میں ملوث ہے، لوگ کرپٹ حکومت کیساتھ نہیں چلنا چاہتے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ ملک کیا ترقی کرے گا جس میں عدالتوں کا کوئی احترام نہیں، براڈشیٹ کیس دیکھ لیں احتساب کا ادارہ خود کرپشن میں ملوث ہے۔ اسے کون پوچھے گا؟ اسلام آباد میں ایک ماہ سے زائد سے وکلا نے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا ہے، آج سابق وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کٹہرے میں کھڑے ہیں، عدالتوں میں 10 وفاقی وزرا اور 3 سابق وزرائے اعظم کے کیس ہیں، یہاں عدل کا نظام بھی مذاق بن چکا ہے، انہوں نے کہا کہ وکلا کے چیمبرز کے لیے جگہ مہیا کی جانی چاہیے، چیف جسٹس کے ساتھ جو زیادتی ہوئی اس کا دفاع نہیں کیا جا سکتا۔

close