اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ اگر نواز شریف وطن واپس آنا چاہیں تو 72 گھنٹوں میں انہیں سرٹیفیکیٹ جاری کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے پاسپورٹ کا بہت شور ہو رہا ہے ۔ 20 اگست 2018ء سے نواز شریف اور مریم نواز ای سی ایل پر ہیں۔ اور کابینہ نے بھی مریم نواز کو
ای سی ایل پر ڈالا ہوا ہے۔آج رات نواز شریف کے پاسپورٹ کی قانونی حیثیت ختم ہو جائے گی۔ نواز شریف کو پاکستان آنے سے نہیں روکا جا رہا ، جو شخص ای سی ایل پر ہو اس کا پاسپورٹ جاری نہیں کیا جا سکتا ، انہوں نے کہا کہ لیکن اگر نواز شریف وطن واپس آنا چاہیں تو 72 گھنٹوں میں ان کو سرٹیفیکیٹ جاری کیا جا سکتا ہے۔ البتہ نواز شریف کبھی ایسی سوچ نہیں رکھیں گے۔اگر نواز شریف فارن ایمبیسی کو اپلائی کریں گے تو انہیں ایک سرٹیفیکیٹ جاری کیا جا سکتا ہے۔نواز شریف کو ایمرجنسی دستاویزات دی جا سکتی ہیں۔ لیکن اگر انہوں نے واپس نہیں آنا تو ان کے پاسپورٹ کی آج رات کے بعد کوئی قانونی حیثیت نہیں رہے گی۔ شیخ رشید نے کہا کہ ان کو ایک وقت کے لیے بیرون ملک سفر کی جو اجازت دی گئی تھی اُس کا غلط استعمال کیا گیا۔ ہائیکورٹ نے خود بھی یہ فیصلہ دیا ہے کہ وہ واپس پاکستان آئیں جس کا نواز شریف نے کوئی جواب نہیں دیا۔نواز شریف کو پاکستان آنے سے نہیں روکا جا رہا ، ان کے پاسپورٹ کے دستاویزات کو تجدید کی ضرورت ہے۔ اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ مریم نواز نے اپنی سرجری کی بات کی ہے اور ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ وہ اس کے لیے باہر جانے کی درخواست نہیں کریں گی، تو اچھی بات ہے کسی نہ درخواست کی نہ ہم نے مانگی یہ تو درخواست گزار پر منحصر ہے کہ وہ نہ دینا چاہے۔ویسے مریم نواز کا نام بھی ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں درج ہے۔ ساری سیاست تین مارچ کے الیکشن پر ہو گی۔ چار مارچ کو سینیٹ میں عمران خان سرخرو ہوں گے ۔ شیخ رشید نے کہا کہ پی ٹی آئی اور عمران خان سینیٹ انتخابات میں فتح سے ہمکنار ہوں گے۔ نیوز کانفرنس سے خطاب میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے پی ڈی ایم کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم نے اتنے فیصلے بدلے ہیں ، لانگ مارچ بھی رمضان کے بعد رکھ لیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے جس طرح الیکشن کمیشن کے باہر دھرنے کی اجازت دی ، آئندہ بھی دیں گے۔ سینیٹ الیکشن سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری نے ووٹ کی خریداری میں پی ایچ ڈی کی ہوئی ہے لیکن انہیں مایوسی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں کوئی سرپرائز نہیں ہوگا، عمران خان سینیٹ الیکشن جیتیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ میں آج بہت خوش ہوں کیونکہ مولانا فضل الرحمان سمیت وہ لوگ جو اسمبلیوں پر لعنت بھیجتے تھے آج اسمبلیوں سے ہی ووٹ مانگ رہے ہیں۔ یہ لوگ آج ٹکٹوں کی جستجو میں دلچسپی لے رہے ہیں ، یہ اسمبلی، جمہوریت اور الیکشن کے نظام کی عزت ہے ، وہ لوگ جو اس نظام کو تہہ و بالا کرنا چاہتے تھے یہ ان کی شکست ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں