اسلام آباد (پی این آئی )تجزیہ کار فہد حسین نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ میں یہ رائے پائی جاتی ہے کہ حکومت کو پانچ سال پورے کرنے چاہئیں ،اپوزیشن کو بھی چاہیے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت جاری رکھے ۔نجی نیوز چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کو اپنی تحریک کے پہلے فیز میں
مقررہ اہداف حاصل نہیں ہوئے ،ابھی حکومت اور اپوزیشن کو معلوم ہو گیا ہے کہ پی ڈی ایم کے پاس کوئی حکمت عملی نہیں ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ جلسے جلوس کرنا ٹھیک ہے لیکن اپوزیشن کے جلسوں میں لوگ نہیں آرہے ،مسلم لیگ ن او ر فضل الرحمان کو لگتا تھا کہ مہنگائی کی وجہ سے لوگ ان کے جلسوں میں بڑی تعداد میں شرکت کریں گے لیکن ایسا نہیں ہوا ۔فہد حسین نے کہا کہ نام لے کر اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کرنے کی حکمت عملی بھی کامیاب نہ ہو سکی ،اب اپوزیشن کو چاہیے کہ حکومت کو ٹف ٹائم دے اور اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت جاری رکھے ۔ پی ڈی ایم آئے اور مذاکرات کرے، پی ڈی ایم نے قانون توڑا اور سلوک کروں گا کہ دنیا یاد رکھے گی، شیخ رشید کی دھمکی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ وہ پی ڈی ایم کو دعوت دیتے ہیں کہ آئیں مذاکرات کریں کیونکہ بالآخر ان کو ایسا ہی کرنا ہے۔ یکجہتی کشمیر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ پی ڈی ایم نے یو ٹرن نہیں اباؤٹ ٹرن لیا ہے۔ انہوں نے پی ڈی ایم کی طرف سے 26 مارچ کو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کے اعلان کا حوالہ دیتے کہا کہ وہ آئیں، کوشش ہے کہ ان کے ساتھ راستے میں کوئی رکاوٹ کھڑی نہ ہو لیکن ساتھ ہی انہوں نے خبردار بھی کیا کہ ’قانون توڑا گیا تو وہ سلوک کروں کہ تاریخ یاد رکھے گی۔شیخ رشید نے مولانا فضل الرحمان کی طرف سے راولپنڈی جانے کی دھمکی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب ان کو کہا گیا کہ آؤ چائے پلائیں گ ےتو سب بدل گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں