اسلام آباد (پی این آئی )معروف تجزیہ کار حامد میر نے دعویٰ کیا ہے کہ مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی کو استعفوں کا آپشن استعمال کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے ۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری اطلاعات کے مطابق ن لیگ نے پیپلز پارٹی کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ایک بار لانگ مارچ
کا آغاز ہو جائے اور ہم اسلام آباد پہنچ جائیں ،اس کے بعد مسلم لیگ ن تحریک عدم اعتماد کے آپشن پر راضی ہو جائے گی ۔ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اجلاس میں بلاول بھٹو نے پی ڈی ایم ایکشن پلان کا سات نمبر نقطہ پڑھ کر سنا یا اور کہا کہ ہمارے ایکشن پلان میں تحریک عدم اعتماد کے ساتھ ساتھ استعفوں کا آپشن بھی موجود ہے جس سے ہمیں کوئی اختلاف نہیں ہے ۔ سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کروانے کی منظوری دیدی گئی وفاقی حکومت نے کابینہ سے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کی منظوری لے لی ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کی جانب سے سرکلر سمری کے ذریعے وفاقی کابینہ سے الیکشن اوپن بیلٹ سے کروانے کی منظوری لی گئی ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ نئے آرڈیننس کی ڈرافٹنگ اٹارنی جنرل نے کی ہے ۔ واضح رہے کہ سینیٹ انتخابات سے متعلق کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے ۔سینیٹ انتخابات شو آف ہینڈ سے کرانے کیلئے وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنےکا فیصلہ کیا تھا۔اس حوالے سے بتایا گیا تھا کہ صدر مملکت عارف علوی نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ اور شو آف ہینڈز کے ذریعے کروانے کے معاملے پر سپریم کورٹ کی رائے طلب کرلی ہے‘پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ سے جاری ایک بیان کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے آئین کے آرٹیکل 186 کے تحت سپریم کورٹ میں ریفرنس بھجوانے کی وزیر اعظم کی تجویز کی منظوری دیتے ہوئے ریفرنس پر دستخط کر دیے ہیں. بیان میں کہا گیا کہ صدر نے وزیر اعظم کی تجویز پر سینیٹ کے الیکشن اوپن بیلٹ یا شو آف ہینڈز کے ذریعے کرانے کے عوامی اہمیت کے معاملے پر سپریم کورٹ کی رائے مانگی ہے بیان کے مطابق سپریم کورٹ کو ارسال کردہ ریفرنس میں آئین میں ترمیم کیے بغیر
الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ 122 (6) میں ترمیم کرنے پر عدالت عظمیٰ کی رائے مانگی گئی ہے. خیال رہے کہ 15 دسمبر کو وفاقی حکومت نے سینیٹ انتخابات فروری میں کروانے اور اوپن بیلٹ کے معاملے پر سپریم کورٹ کا مشاورتی دائرہ کار لاگو کرنے کا فیصلہ کیا تھا یہ انتخابات ایوان بالا کی 52 نشستوں پر ہوں گے کیوں کہ 104 اراکین سینیٹ 11 مارچ کو ریٹائر ہوں گے. کابینہ اجلاس کے دوران آئین کی دفعہ 186 کے تحت سپریم کورٹ کی رائے حاصل کرنے کی تجویز اٹارنی جنرل پاکستان خالد جاوید خان نے دی تھی کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر الیکشن کمیشن کے شیڈول کردہ انتخابات کے انعقاد سے قبل ایک آرڈیننس کے ذریعے الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ 112(6) میں ترمیم کردی جائے تو سینیٹ انتخابات خفیہ بیلیٹ کے بجائے کھلے عام رائے شماری کے ذریعے کیے جاسکیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں