لاہور(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ تھوڑا صبر کرو! بتائیں گے استعفے کیا ہوتے ہیں، ہمارے استعفے ’’ایماندار بندے‘‘ جیسے نہیں ہوں گے کہ سپیکر بلائے تو غائب ہو جاؤ، سڑک پر کھڑے ہو کر صبح شام اسمبلی کو گالیاں دیتے رہو، پھر سال بھر کی غیرحاضری کی تنخواہیں
اور الاؤنسز بھی وصول کرلو۔انہوں نے ٹویٹر پر وزیراعظم عمران خان کی بیان پر اپنے ردعمل میں کہا کہ ہمارے استعفے ’’ایماندار بندے‘‘ جیسے نہیں ہوں گے کہ سپیکر بلائے تو غائب ہو جاؤ۔ سڑک پر کھڑے ہو کر صبح شام اسمبلی کو گالیاں دیتے رہو۔ پھر اُسی اسمبلی میں آ بیٹھو اور سال بھر کی غیر حاضری کی تنخواہیں اور الاؤنسز بھی وصول کرلو۔ بتاتے ہیں استعفے کیا ہوتے ہیں۔تھوڑا صبر تو کرو! مزید برآں اسلام آباد روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نوازنے کہا کہ جس نے پوری زندگی کوئی کام نہیں کیا اس پر ملک اور قوم کی ذمہ داری ڈال دی ، وزیراعظم نے سوائے اپوزیشن کو ہدف بنانے کے اور کچھ نہیں سیکھا،ایک نالائق اور نااہل شخص کو اقتدار میں لایا گیا، وزیر اعظم کی ترجیحات صرف اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بنانا ہے، عوام کی ذمہ داری عمران خان کی ترجیحات میں شامل نہیں، عوام کو وہ جواب دیتے ہیں جنہیں منتخب کریں، ہر روز مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے، لوگ بلبلا اٹھے ہیں۔ملک پر قبضہ مافیا مسلط ہے، حکومتی بے حسی اور نالائقی زیادہ دیر چل نہیں سکتی، آئینی دائرہ کار سے باہر رہ کر کوئی غلط کام ہوگا تو تنقید کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ 4 فروری کو پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس ہوگا، اس میں لائحہ عمل بنائیں گے۔ بلاول بھٹو تحریک عدم اعتماد اور ان ہاؤس تبدیلی کی بات کریں گے تو غور کیا جائے گا، اجلاس میں استعفوں کا کیا طریقہ کار ہوگا اس کا فیصلہ کیا جائے گا، لانگ مارچ اور دھرنا کتنے وقت کے لئے ہوگا یہ بھی بیٹھ کر طے کریں گے۔اللہ نہ کرے عوام پر حکومت کا عذاب رہے، میرا نہیں خیال مہنگائی کر کے حکومت پانچ سال پورے کرلے گی۔ مریم نواز نے کہا کہ کوئی آئین سے بالا تر ہوکر کوئی کام کرے گا تو ہمارا فرض ہے بولنا اور میں بول رہی ہوںہماری تنقید برائے تنقید نہیں ہے آئین کی خلاف ورزی پر ضرور بولیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں