عوام پر مہنگائی کا بم گرانے کی تیاریاں، اوگرا نے ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں میں بڑے اضافے کی سمری تیار کر لی

اسلام آباد (پی این آئی) حکومت نے یکم فروری سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں لیوی کی بنیاد پر اضافہ کرنے کی تیاری کرلی، اوگرا نے بھی 30 روپے فی لیٹر لیوی کی بنیاد پر سمری تیار کرلی ہے، سمری میں ڈیزل 10 روپے اور پٹرول 12 روپے فی لیٹربڑھانے کی تجویز ہے۔ذرائع کے مطابق اوگرا نے پٹرول اور

ڈیزل کی قیمت میں اضافے کی سمری پٹرولیم ڈویژن کو بھیج دی ہے۔اوگرا نے پٹرول اور ڈیزل پر 30 روپے فی لیٹر لیوی کی بنیاد پر سمری تیار کی ہے۔ اس وقت ڈیزل پر 23 روپے 9 پیسے فی لیٹرلیوی اور پٹرول پر 21 روپے 56 پیسے لیوی عائد ہے۔ اوگرا نے سمری میں ڈیزل 10 روپے فی لیٹر مہنگا کرنے کی تجویز پیش کی، جبکہ پٹرول کی فی لیٹر قیمت 12 روپے بڑھانے کی تجویز دی ہے۔ حکومت کی جانب سے یکم فروری سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی حتمی منظوری وزیراعظم عمران خان دیں گے۔ وزیراعظم کی منظوری کے بعد وزارت خزانہ نئی قیمتوں کا اعلان کرے گی۔اس سے قبل پٹرولیم ڈویژن نے پٹرولیم مصنوعات پر ڈیلرز اور او ایم سی مارجن بڑھانے کی سمری بھی تیار کی ہے، جس میں پٹرول پر ڈیلرز مارجن میں 58 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز، پٹرول پر ایم اوسی مارجن 45 پیسے فی لیٹر، ہائی اسپیڈ ڈیزل پر اوایم سی مارجن پر45 پیسے فی لیٹر ، جبکہ ڈیزل پر ڈیلرز مارجن 50 پیسے فی لیٹر بڑھانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔بتایا گیا ہے کہ پٹرول پر اوایم سی مارجن 2روپے 81 پیسے سے 3 روپے 26 پیسے فی لیٹر کرنے اور پٹرول پر ڈیلرمارجن 3 روپے70 پیسے سے 4 روپے 28 پیسے فی لیٹر کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ اسی طرح ڈیزل پر اوایم سی مارجن 2 روپے 81 پیسے سے 3 روپے 26 پیسے کرنے اور اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل پر ڈیلرمارجن 3 روپے 12 پیسے سے 3 روپے 32 پیسے فی لیٹر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔واضح رہے حکومت رواں سال جنوری میں پٹرولیم

مصنوعات کی قیمتوں میں 2 بار اضافہ کرچکی ہے، 15جنوری کو اوگرا کی سمری پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اضافہ کیا گیا۔ پٹرول کی قیمت میں 3 روپے 20 پیسے اضافے، مٹی کے تیل کی قیمت میں3 روپے، لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 4 روپے 42 پیسے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 95 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا تھا۔ اسی طرح حکومت نے بجلی کی قیمت میں ایک روپے 95 پیسے فی یونٹ بھی اضافہ کردیا ہے۔ بجلی کی مد میں عوام پر 200 ارب کا اضافی بوجھ بڑھ جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ یوٹیلٹی اسٹورز پر بھی اشیائے ضروریہ جن میں دالیں، گھی صابن، دودھ اور مشروبات سمیت دیگر اشیاء کی قیمتیں بڑھا دی گئی ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close