حسین نواز نے سابق جسٹس عظمت شیخ پر سنگین ترین الزام عائد کر دیا

لندن (پی این آئی)سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے ریٹائرڈ جسٹس عظمت شیخ پر گزشتہ عام انتخا بات سے قبل ’پری پول رگنگ‘ کا الزام لگا دیا ۔ان کا کہنا تھا کہ ریٹائرڈ جسٹس عظمت سعید براڈ شیٹ کمیشن کی سربراہی کے لیے انتہائی متنازع شخصیت ہیں ،یہ ایک سنگل پرسن کمیشن ہے جس میں

عظمت سعید سے زیادہ متنازع شخصیت نہیں ہو سکتی تھی،وہ پری پول رگنگ کا بھی حصہ رہے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ عظمت سعید نے جنرل مشرف کے آئین شکن اقدامات کو قانونی جواز فراہم کرنے کیلئے نیب کا حصہ بنے۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ براڈ شیٹ کمیشن لوگوں کے سیاہ کرتوتوں پر “ سفیدی” کرنے کا کام کرے گا، براڈ شیٹ کے ساتھ ہونے والے مجرمانہ معاہدے پر دستخط کرنے والوں میں بھی عظمت سعید شامل تھے۔حسین نواز نے کہا کہ عظمت سعید نے نیب میں بیٹھ کر سیاستدانوں اور شریف فیملی کے خلاف مقدمات بنائے،پاناما کیس میں واٹس ایپ جے آئی ٹی کے معاملے کے پیچھے بھی عظمت سعید تھے۔نواز شریف کے صاحبزادے نے کہا کہ عظمت سعید نے بھری عدالت میں نواز شریف حکومت کو سسلین مافیا کہا،وہ نواز شرف کو یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ انہیں اندازہ ہونا چاہیے کہ اڈیالہ جیل میں بہت جگہ ہے۔ سابق جسٹس عظمت سعید شیخ ایکشن میں آگئے، براڈشیٹ کمیشن کے ٹی او آرز تیار کر لیے گئے براڈ شیٹ سے متعلق وفاقی حکومت کی طرف سے قائم کیے گئے ایک رکنی کمیشن کے ٹی او آرز تیار کر لیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق جسٹس (ر)عظمت سعید شیخ پر مشتمل براڈشیٹ کمیشن کے ٹی او آرز تیار کر لیے گئے ہیں، کمیشن کو تحقیقات کے لیے افسران اور ماہرین پر مشتمل خصوصی کمیٹیاںبنانے کا اختیار ہوگا۔ٹی آر اوا کے مطابق کمیشن براڈشیٹ اور آئی اے آر کے انتخاب، تقرری کے عمل اور معاہدوں کی چھان بین کرے گا، کمیشن

2003 میں براڈشیٹ اور آئی اے آر کے ساتھ معاہدوں کی منسوخی کی وجوہات اور اثرات کی جانچ پڑتال کرے گا۔ کمیشن 2008 میں براڈشیٹ کو پاکستان کی جانب سے کی گئی ادائیگیوں کی وجوہات اور اثرات کی نشاندہی کرے گا۔ٹی آر اوز کے مطابق کمیشن یہ دیکھے گا کہ 2008 میں کی گئی ادائیگی جائز تھی؟ ٹی او آر کمیشن 2008 میں 1.5 ملین ڈالر (تقریبا 22 کروڑ روپے)کی غلط ادائیگی کرنے کے ذمہ دار افراد یا عہدیداروں کی نشاندہی کرے گا۔ اس بات کی نشاندہی بھی کی جائے گی کہ آیا لندن عدالتوں کے سامنے کیس موثر طریقے سے لڑا گیا؟ٹی آر اوز کے مطابق کمیشن اس بات کا تعین کرے گا کہ دعویدار کو ادائیگی کرنے کا عمل قانونی اور مقررہ قواعد و طریقہ کار کے مطابق تھا؟ کمیشن تعین کرے گا کہ غیر قانونی طور پر حاصل شدہ اثاثوں کی ریکوری کے لیے دائر کیسز کیوں بند کیے گئے، کمیشن کیسز بند کرنے کے نتیجے میں

ملک کو ہونے والی مالی نقصان کا بھی تعین کرے گا، غفلت یا بدانتظامی کے مرتکب کسی بھی فرد یا اتھارٹی کی ذمہ داری کی نشاندہی بھی کی جائے گی ۔براڈشیٹ سے متعلق جسٹس (ر)عظمت سعید شیخ کمیشن کے ٹی او آرز تیار کمیشن براڈشیٹ اور آئی اے آر کے انتخاب، تقرری کے عمل و معاہدوں کی چھان بین کرے گا کمیشن 2003 میں براڈشیٹ اور آئی اے آر کیساتھ معاہدوں کی منسوخی کی وجوہات اور اثرات کی جانچ پڑتال کرے گا کمیشن کو تحقیقات کے لیے افسران اور ماہرین پر مشتمل خصوصی کمیٹیاں بنانے کا اختیار ہوگا ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں