اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کے توڑ کے لیے ارکان اسمبلی سے براہ راست رابطے شروع کر دئیے ہیں۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی تجویز کا توڑ کرنے کے لیے وزیراعظم عمران خان نے حکمت
عملی تیار کر لی ہے۔وزیراعظم عمران خان نے ارکان قومی اسمبلی سے براہ راست رابطے شروع کر دئیے ہیں۔اور گروپوں کی صورت میں ملاقاتیں شروع کر دی ہیں۔یہ سلسلہ جمعہ کے روز شروع کیا گیا اور ہفتہ اور اتوار کے روز بھی جاری رہا۔معاون خصوصی ملک عامر ڈوگر اس میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔وزیراعظم عمران خان قومی اسمبلی کے ارکان کے مسائل سن رہے ہیں اور ان کے حل کے لیے ہدایات دے رہے ہیں۔ارکان کے گلے شکوے بھی دور کیے جا رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق عمران خان سے اتوار کے روز دیر ،سوات اور جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی نے ملاقاتیں کیں جس میں ترقیاتی منصوبوں، جنوبی پنجاب سیکرٹیریٹ اور کسانوں کے لیے خصوصی پیکج پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔مذکورہ علاقوں کے ایم این ایز نے اپنے حلقوں کے ترقیاتی منصوبوں پر ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی کسانوں کے لیے خصوصی پیکج کی تجاویز تیار کر رہی ہے جس کا اعلان بہت جلد کیا جائے گا۔دوسری جانب بتایا گیا ہے کہ حکومت کے خلاف متحدہ اتحاد پی ڈی ایم میں تحریک چلانے کے طریقے کار پر اختلافات کی وجہ سے بھرپور تحریک شروع ہوتے نظر نہیں آرہی۔اختلافات اس وقت شروع ہوئے جب سابق صدرآصف علی زرداری کی جانب سے ارکان اسمبلی کے استعفوں کا بیان آیا کہ ہم بہتر جانتے ہیں استعفے کب دینے ہیں، ڈکٹیشن نہیں چاہئیے۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے استعفے اسمبلی میں جمع کروانے سے انکار کردیا اور بعد میں ضمنی اور سینٹ الیکشن لڑنے کا مؤقف اپنا لیا۔مسلم لیگ ن کو یہ مؤقف ماننا پڑا مگر اب چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے فوری لانگ مارچ اور دھرنے کی بجائے اسمبلی میں وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی پیشکش کردی گئی جو جمہوری اورقانونی طریقہ کار ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں