اسلام آباد (پی این آئی) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سابق چئیرمین ایف بی آر شبر زیدی نے انکشاف کیا کہ انہوں نے پانامہ کیس میں عمران خان کی مدد کی تھی۔ سابق چئیرمین ایف بی آر شبرزیدی نے ریکوڈک سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر بھی سوال اُٹھاتے ہوئے کہا کہ ٹیتھیان سے بات
کر کے دوبارہ کام شروع کرنے کا راستہ نکالا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بنی گالہ کی جائیداد میں مکمل شفافیت ہے، عمران خان نے بنی گالہ کی پراپرٹی فائنانس کی تھی۔ شبر زیدی نے کہا کہ عمران خان سے پاکستانی سیاستدانوں کا کوئی مقابلہ نہیں، بلاول اور مریم صرف تنقید کرتے ہیں، کبھی پلان پیش نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ مالی بے ضابطگیوں کی تفتیش، عدالتوں، بیوروکریسی اور فوج کا کام نہیں، آڈٹ کرنا پروفیشنلز کا کام ہے۔سابق چیئرمین ایف بی آر نے بیوروکریسی کے کام نہ کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ سو میں سے پانچ کام غلط بھی ہو سکتے ہیں، اسی وجہ سے نیب کی پکڑ کا خوف زہن میں سوار رہتا ہے۔ یاد رہے کہ پاناما لیکس کے معاملے نے ملکی سیاست میں اُس وقت ہلچل مچائی، جب 2016ء کے اپریل میں بیرون ملک ٹیکس کے حوالے سے کام کرنے والی پاناما کی مشہور لا فرم موزیک فانسیکا کی افشا ہونے والی انتہائی خفیہ دستاویزات سے پاکستان سمیت دنیا کی کئی طاقت ور اور سیاسی شخصیات کے”آف شور” مالی معاملات عیاں ہو گئے تھے۔پاناما پیپرز کی جانب سے انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹس (آئی سی آئی جے) کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والا یہ ڈیٹا ایک کروڑ 15 لاکھ دستاویزات پر مشتمل ہے، ویب سائٹ پر موجود ڈیٹا کے مطابق، پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کے بچوں مریم، حسن اور حسین ’کئی کمپنیوں کے مالکان ہیں یا
پھر ان کی رقوم کی منتقلی کے مجاز تھے۔ موزیک فانسیکا کے نجی ڈیٹا بیس سے 2.6 ٹیرا بائٹس پر مشتمل عام ہونے والی ان معلومات کو امریکی سفارتی مراسلوں سے بھی بڑا قرار دیا جا رہا ہے۔ان انکشافات کے بعد اپوزیشن جماعتوں بالخصوص پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے وزیراعظم نواز شریف سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا گیا اور بعدازاں اس حوالے سے سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا۔ جس کے بعد 28 جولائی 2017ء کو سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف پاناما لیکس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دے دیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں