اسلام آباد (پی این آئی) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا کہ مجھے فارن فنڈنگ کیس سے زیادہ اُمید نہیں ہے۔ گذشتہ چھ سالوں میں پی ٹی آئی نے ہر قسم کا تاخیری حربہ استعمال کیا ہے۔ اگر ان کے معاملات اتنے کلئیر تھے تو پہلے ان معاملات کو خفیہ کیوں رکھا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا اب بھی چیلنج کر رہا ہوں کہ یہ صحافیوں کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنائیں اور تحقیقات کا آغاز مجھ سے کریں۔پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سلیم صافی نے مزید کہا کہ اس ملک میں سب سے زیادہ این آر اوز اگر کسی کو ملے ہیں تو وہ عمران خان کو ملے ہیں۔ اُن کے گھر کے معاملے پر اُن کو این آر او ملا، اُن کے اہل خانہ کے معاملہ پر بھی ان کو این آر او دیا گیا ۔اور وہ جو بابا رحمتے تھے جو اپنے کام چھوڑ کر ہمارے لیے ڈیم بنا رہے تھے ، انہوں نے عمران خان کو نہ صرف این آر او دیا بلکہ اس کیس کو اُدھر لے جانے پر حنیف عباسی کو بد ترین سزا دی گئی اور الیکشن سے ایک رات قبل رات دیر تک عدالت لگا کر انہیں سزا دی گئی اور انہیں مختلف جیلوں میں پھروایا گیا۔انہیں تو سزا مل گئی ، اب چھ سال ہو گئے ہیں ، فارن فنڈنگ کیس سے متعلق میں اکثر ایسا کہتا ہوں کہ یہ بندہ سادہ تابعدار نہیں ہے ، یہ بہت ہوشیار ہے۔ دوسری پارٹیوں کو اس کے ساتھ کلپ کرنا چاہتے ہیں۔ جب پانامہ کا کیس آیا تو یہ کہا جا رہا تھا کہ سب کا احتساب ہونا چاہئیے لیکن عمران خان نے ہی یہ تجویز دی تھی کہ چونکہ نواز شریف اس وقت وزیراعظم ہیں لہٰذا سب سے پہلے ان کا احتساب ہونا چاہئیے جس کے بعد نواز شریف کے خلاف کیس چلا ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں