راولپنڈی (پی این آئی) نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس موٹروے زون کے ترجمان کے مطابق موٹروے M1–پشاور سے لے کر رشکئ تک شدید دھند کے باعث ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہے۔ موٹروے M2– لاہور سے حانقاں ڈوگراں تک شدید دھند کے باعث ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی
ہے۔ عوام سے گزارش ہے کہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ گاڑیوں میں فوگ لائٹس کا استعمال کریں۔ گاڑی کی رفتار کم رکھیں اور درمیانی فاصلہ رکھیں۔ سفر شروع کرنے سے پہلے (MOTORWAY Humsafar) اسمارٹ فون ایپلیکیشن ، ایف ایم ریڈیو 95 یا ہیلپ لائن130 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔۔۔۔۔ پاکستان میں کورونا وائرس کے باعث ہونے والی اموات کی تعداد 11 ہزار سے تجاوز کر گئیں اسلام آباد (پی این آئی) ملک میں کورونا وائرس کے باعث ہونے والی اموات کی تعداد 11 ہزار سے تجاوز کر گئی، پاکستان میں مہلک وبا کے باعث کل اموات 11 ہزار 55 ہو گئیں، مصدقہ کیسز کی تعداد 5 لاکھ 23 ہزار سے زائد ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے باعث اب تک 11 ہزار سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے۔این سی او سی کی یومیہ رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 36 ہزار 513 کورونا ٹیسٹ کئے گئے، جس کے نتیجے میں مزید ایک ہزار 800 مثبت کورونا کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ یوں پاکستان میں کورونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 5 لاکھ 23 ہزار 011 ہوگئی۔ جبکہ مزید 58 اموات سے کل اموات 11 ہزار 55 ہوگئیں۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت کورونا ویکسین کے حصول سے متعلق
اجلاس ہوا، جس میں وزیرخزانہ نے کورونا کے پاکستان اور دنیا کی معیشت پر پڑنے والے اثرات پر بریفنگ دی۔وزیراعظم کو معاون خصوصی صحت اور اسد عمر نے بھی بریفنگ دی، وزیراعظم کو بتایا گیا کہ چند دنوں میں 2 ویکسین کے ایمرجنسی استعمال کی منظوری دی گئی، ان منظورشدہ ویکسین کے حصول کی کوشش کی جارہی ہے، سال کی پہلی سہ ماہی مارچ میں ویکسین کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔وزیراعظم نے ویکسین کے حصول کیلئے اقدامات تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کا شکرہے کہ کورونا کیسز میں کمی آنا شروع ہوگئی، ہسپتالوں پر دباؤ کم ہوگیا۔ این سی اوسی کا ماڈل انتہائی کامیاب رہا، مئوثر حکمت عملی کا نفاذ ممکن ہوا۔ پاکستان واحد ملک ہے جہاں کورونا وباء میں مکمل لاک ڈاؤن کی بجائے غریب اور دیہاڑی دار طبقات کا سوچا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں