اسلام آباد (این این آئی)الیکشن کمیشن نے ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو پارٹی فنڈنگ کیس میں طلب کر لیا۔18جنوری کو مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کو غیرملکی پارٹی فنڈنگ کیس میں طلب کر لیا گیا۔مسلم لیگ (ن) کو اٹھارہ جنوری کو دن 12 بجے سکروٹنی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا حکم دے دیا جبکہ نوٹس جاری کر دیا
گیا۔الیکشن کمیشن نے 18 جنوری کو پیپلزپارٹی کو دن دو بجے سکروٹنی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا حکم دے دیا۔الیکشن کمیشن نے (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی کو نوٹس جاری کر دئیے۔واضح رہے کہ تحریک انصاف کے فرخ حبیب نے (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی کی غیرملکی فنڈنگ کی تحقیقات کے لیے درخواست دائر کر رکھی ہے۔۔۔۔تعلیمی ادارے کھولنے کی مخالفت کر دی گئی، معاملہ عدالت میں پہنچ گیااسلام آباد (پی این آئی) تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چینلج کر دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق صوبہ بھر میں تعلیمی ادارے 18 جنوری کو کھولنے کا فیصلہ عدالت میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔لاہور ہائیکورٹ میں تعلیمی ادارے کھولنے کے خلاف درخواست دائر کر دی گئی ہے۔درخواست گزار نے موقف اپنایاہے کہ کورونا کی دوسری لہر زیادہ خطرناک ہے۔مگر کوئی خاص تیاری نہیں کی گئی۔تعلیمی اداروں میں ایس او پیز کا کوئی خاص خیال نہیں رکھا جا رہا۔ درخواست گزرا نے استدعا کی کہ آن لائن کلاسز کو ہی جاری رکھا جائے تاکہ بچے کورونا سے محفوظ رہ سکیں گے اور اپنی تعلیم کا سلسلہ بھی جاری رکھ سکیں گے۔دوسری جانب آج ہی وزیر تعلیم مراد راس کا کہنا ہے کہ 18 جنوری سے تعلیمی ادارے کھولنے جا رہے ہیں،اگر تعلیمی ادارے دوبارہ بند کرنا پڑے تو فوری کر دیں گے۔وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ 18
جنوری نویں دسویں کی کلاسز کھل جائیں گے۔کورونا کے دوران تعلیم کا سب سے زیادہ نقصان ہوا،25 سے پہلے پہلی جماعت سے آٹھویں جماعت تک کلاسیں کھل جائیں گی۔ جب کہ یکم فروری سے یونیورسٹیاں بھی کھول دی جائیں گی۔ایک وقت میں سکول میں 50 فیصد سئ زاید نچوں کی بٹھانے کی اجازت نہیں ہو گی۔مراد راس نے مزید کہا کہ اگر سکولز دوبارہ بند کرنا پڑے تو فوری طور پر بند کر دیں گے۔امتحانات سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ کہہ رہے ہیں امتحانات اگست میں ہوں، لیکن میں چاہتا ہوں کہ امتحانات مئی میں ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بار کسی بچے کو بغیر امتحانات کے پاس نہیں کریں گے۔قبل ازیں انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پہلے بھی لاک ڈاؤن کیا تھا، کورونا کی صورتحال کچھ بہتر لگ رہی تھی، کورونا کیسز کا گراف تھوڑا نیچے آگیا ہے، میرا خیال ہے جس طرح ہم نے باقی سیکٹرز ایس اوپیز کے کھول رکھے ہیں، اب ہم دوبارہ کھولنے جارہے ہیں، ایس اوپیز پر عمل کروائیں گے، سکول کھولنے کا ایک مشکل فیصلہ ہے کیونکہ سب سے زیادہ نقصان بچوں کا ہورہا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں