راولپنڈی (پی این آئی)میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں 50 فیصد سوالات انیالیٹیکل اور ریزننگ پر مبنی کرنے کی تجویز پرچوں میں 20 فیصد سوالات کانسپچوئل بنیاد پر ہوں گے امتحانی پیٹرن تبدیل کرنے کیلئے سات رکنی اعلی سطحی کمیٹی تشکیل ہوگی کمیٹی میں ایڈیشنل سیکرٹری بورڈز، محکمہ سکولز کا نمائندہ، پی
ایچ ای سی، ٹیکسٹ بک بورڈ، چیئرمین بورڈ، ڈپٹی سیکرٹری بورڈ کو شامل کیا جائے گا رٹا سسٹم ختم کرنے کیلئے امتحانی پیٹرن تبدیل کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے ورکنگ پیپر کی حتمی منظوری سیکرٹری محکمہ ہائیر ایجوکیشن سے حاصل کی جائے گی ورکنگ پیپر میں 2022ء تک امتحانات میں 100 فیصد سوالات انیالیٹیکل، کانسپچوئل اور ریزننگ پر منتقل کرنے کی تجویز ہے فیصلہ کن وقت آگیا ہے، عمران خان کو تو جانا ہی ہوگا کوئٹہ (پی این آئی) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ے کہ فیصلہ کن وقت آگیا ہے ،عمران خان کو تو جانا ہی ہوگا ، لوگ حکومت سے بیزار ہوچکے ہیں ، ایسی حکومت آئی کہ لوگ کہتے ہیں ان چوروں کو لاؤ تاکہ ہمیں روٹی تو ملے ، ملک میں جمہوری فضا نہیں ہے اور ہم آئین کی بالادستی چاہتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے علاقے لورالائی میں پی ڈی ایم کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ 19 تاریخ کو ہم الیکشن کمیشن کے سامنےاحتجاج کریں گے، 18 ویں ترمیم میں صوبوں کو حقوق دیے گئے ہیں، ہم دوبارہ صوبوں کا حق مرکز کو دینے کو تیار نہیں ہیں ، آئین کہتا ہے صوبے کے حصے میں اضافہ ہوسکتا ہے، کمی نہیں ہوسکتی ، ملک میں صرف بالادستی عوام کی ہوگی، آج پی ٹی آئی پارٹی کا بانی رکن الیکشن کمیشن میں جا جا کر تھک گیا ہے، وہ کہتاہے یہ پیسے کہاں
سے آئے، الیکشن کمیشن حساب تو لے، آپ نوازشریف اور آصف زرداری کو چورکہتے ہیں ،آپ کو فنڈز کہاں سے ملا؟ فارن فنڈنگ کیس میں بھارت، یورپ اور اسرائیل سے پیسا آیا ، یہ اجتماع دھاندلی کی حکومت کو مسترد کرتی ہے، یہ اجتماع دھاندلی کی حکومت کو مسترد کرتا ہے، ہماری جنگ پارلیمنٹ کی خودمختاری اور قانون کی عملداری کیلئے ہے۔پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ ہماری جنگ پاکستان میں جمہوری فضاؤں کی بحالی کیلئے ہے، ملک کی تمام سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر ہیں، قوم ایک پلیٹ فارم پر ہے، یاد رکھیں عمران خان کو تو جانا ہی جانا ہے، یہ موجیں مارتا سمندر کوئی مقاصد، کوئی نظریہ رکھتا ہے، عوام کا سمندر ہمارے جلسوں میں امڈ آتا ہے، پاکستان کے مالک عوام ہیں یا کچھ طاقتور ادارے ہیں، افغانستان کی معیشت ترقی کررہی ہے، ایرانی کی معیشت ہم سے طاقتور ہے، پورے خطے میں ایک پاکستان ہے جس کی معیشت ڈوب رہی ہے، ملک کی معیشت کا کباڑا کردیا ہے، خدا جانے کیسے ٹھیک ہوگی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں