لاہور(پی این آئی) سینئر صحافی کا کہنا ہے کہ میاں نواز شریف کی یہ آرزو ، خواہش اور یہ مطالبہ تھا کہ ہر صورت میں پارلیمنٹ کا خاتمہ ہو جائے اور سینٹ الیکشن نہ ہوں ، اس بات پر نواز شریف نے مولانا فضل الرحمن کو راضی کر لیا تھا۔پیپلز پارٹی چاہتی تھی کہ اگر عمران خان جائے تو پھر پیپلز پارٹی کے اندر سے
کوئی عبوری سیٹ اپ کے لیے کچھ عرصے کے لیے تھے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا نواز شریف کے تین قریبی ساتھی دو عرب ممالک کے ساتھ رابطے میں تھے۔گذشتہ دنوں دونوں ممالک کی طرف سے انکار ہو گیا۔اسی حوالے سے قبل ازیں بتایا گیا کہ شاہ سلمان نے نواز شریف کو سعودی عرب آنے اور ملاقات کی دعوت کا پیغام بھجوایا ہے اور کہا ہے کہ اگر نواز شریف مستقل طور پر سعودی عرب رہنا چاہیں تو سعودی عرب ان کا خیر مقدم کرے گا۔قوی امکان ہے کہ نواز شریف مستقل طور پر نہ سہی لیکن عمرہ کی ادائیگی اور سعودی حکمراںوں شاہ سلمان اور محمد بن سلمان سے ملاقات کے لیے جلد سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔دورے کے پیش نظر نواز شریف کے سٹاف افسر، حسین نواز کے ذاتی دوست ، اسکول فیلو ود دیگر سٹاف کے ہمراہ سعودی عرب پہنچ گئے ہیں جہاں پر وہ نواز شریف کی حسین نواز کی رہائش گاہ قیام کے انتظامات میں مصروف ہیں۔سعودی عرب دورے کے دوران نواز شریف کا مسکن اپنے بیٹے حسین نواز کا گھر ہو گا۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ برطانوی وزارت خارجہ نے بھی نواز شریف کو سنگل دے دیا ہے کہ آپ اپنا علاج مکمل ہونے تک لندن میں پاسپورٹ کی میعاد ختم ہونے کے باوجود رہ سکتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق نواز شریف سعودی حکمرانوں سے ملاقات،عمرہ کے لیے سعودی عرب ضرور جائیں گے لیکن مستقل رہائش لندن میں ہی رکھیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں