رشتہ دار بھی پھنسنے لگے، بڑے اور سینئر ن لیگی لیڈر کے داماد کیخلاف مقدمہ درج زاہد بہار ہاشمی کی رہائش گاہ پر بجلی کے3 ماہ کیبل واجب الادا تھے، بل ادا نہ کرنے پر واپڈا عملے نے زاہد بہار ہاشمی کے 2 میٹر کاٹ دیئے تھے، پولیس

ملتان (این این آئی)سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی کے داماد زاہد بہار ہاشمی کیخلاف ایس ڈی او واپڈا کودھمکیاں دینے کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔پولیس کے مطابق زاہد بہار ہاشمی کی رہائش گاہ پر بجلی کے3 ماہ کیبل واجب الادا تھے، بل ادا نہ کرنے پر واپڈا عملے نے زاہد بہار ہاشمی کے 2 میٹر کاٹ دیئے تھے۔مقدمے

کے متن میں کہا گیا کہ بجلی کاٹے جانے پر زاہد بہار ہاشمی نے مشتعل ہوکر ایس ڈی او واپڈا مخدوم رشید کو دھمکیاں دیں۔۔۔۔

نواز شریف کو وطن واپس آ جانا چاہیئے، سابق وزیراعظم کو اگر جیل بھی جانا پڑا تو۔۔۔ ن لیگی رکن اسمبلی میدان میں کود پڑے

شرقپور (پی این آئی) مسلم لیگ ن کے ناراض رکن پنجاب اسمبلی میاں جلیل احمد شرقپوری نے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ نواز شریف کو وطن واپس آ جانا چاہیئے ، سابق وزیراعظم کو اگر جیل بھی جانا پڑا تو کوئی حیرت والی بات نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے قائدنوازشریف اپنے بیانیے کو ٹھیک کرلیتے تو یہ چیز ملک کے مفاد میں ہے ، جب کہ مریم نواز اور مولانا فضل الرحمان جس پوائنٹ کو لے کر چل رہے ہیں وہ غیر مناسب ہے۔جلیل شرقپوری نے کہا کہ مسلم لیگ فنکشنل کے رہنماء محمد علی درانی نے نیشنل ڈائیلاگ کے حوالے سے مثبت اقدام اٹھایا ہے ، لیکن ان کے اس مثبت قدم کو منفی رنگ دیا گیا۔ بتاتے چلیں کہ مسلم لیگ ن کے قائد اس وقت برطانیہ میں موجود ہیں جہاں سابق

وزیراعظم نواز شریف کے لیے نئی مشکل کھڑی ہوگئی ، نیا پاسپورٹ نہ بننے کی سورت میں مسلم لیگ ن کے قائد کے بے وطن ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا گیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستانی نژاد برطانوی وکیل قمر بلال ہاشمی نے بتایا ہے کہ موجودہ پاسپورٹ کی میعاد ختم اور نیا جاری نہ ہونے کی صورت میں سابق وزیراعظم نواز شریف ایک بے وطن شخص بن جائیں گے اور ایسی صورت میں ان کے پاس مزید 2 آپشنز ہوں گے جن میں سے ایک یہ کہ پاسپورٹ کی مدت ختم ہونے کے بعد مسلم لیگ ن کے قائد برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دیں ، لیکن اس کے لیے انہیں ایک طویل عمل سے گزرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم برطانیہ کی وزارت داخلہ کو ایک درخواست بھی دے سکتے ہیں جس میں استدعا کی جائے کہ انہیں برطانیہ میں مستقل قیام کی اجازت دی جائے تاہم اس کیلئے ضروری ہے کہ درخواست دینے والا شخص یہ ثابت کرے کہ اس کو اپنے ملک میں جان کا خطرہ لاحق ہے ، اس پر برطانوی قوانین اور قانونی روایات کے تحت نواز شریف کو مستقل قیام کی اجازت مل سکتی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں