کراچی (این این آئی)آغا خان یونیورسٹی نرسنگ اسکول کی ڈین ڈاکٹر روزینہ کرم علیانی نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں 90 لاکھ نرسوں کی کمی کاسامنا ہے، پاکستان میں بھی 13 لاکھ نرسوں کی کمی کا سامنا ہے۔ آغا خان یونیورسٹی نرسنگ اسکول کی ڈین ڈاکٹر روزینہ کرم علیانی نے ایک انٹرویومیں بتایاکہ ان مقاصد میں نرسنگ کے شعبے کی ترقی اور معیار کی بہتری شامل ہے، نرسز اور مڈ وائف کے داخلوں کے لیے اس سال سب سے
زیادہ درخواستیں وصول ہوئیں۔ڈاکٹر روزینہ نے بتایا کہ 40 سال کے دوران نرسز اور مڈ وائف کے لیے درخواستوں کی یہ سب سیبڑی تعداد ہے، کووڈ کے دوران مڈ وائف کا کام نہیں رکا۔ انہوںنے کہاکہ کووڈ کے دوران پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ میں بہت کام ہوا ہے، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ میں جتنا کام اس دوران ہوا پہلے کبھی نہیں ہوا۔آغا خان یونیورسٹی نرسنگ اسکول کی ڈین نے بتایا کہ 2020ء کے اغراض و مقاصد میں نرسوں کی کمی کو پورا کرنا شامل ہے، نرسنگ اور مڈوائفری کے ایسے ادارے ہونے چاہئیں جو اسپتالوں سے جڑے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے یہاں اسپتال کم ہیں، اسپتالوں میں بستروں اور نرسوں کی تعداد کا تناسب عالمی معیار کے مطابق ہونا چاہیے۔ڈاکٹر روزینہ نے کہا کہ ہم اپنے اسپتال میں نرسوں کی تعداد کے تناسب سے مریض لے سکتے ہیں، ہم کورونا وائرس کی ویکسین کے ٹرائل کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کورونا وائرس کی ویکسین کے ٹرائل میں لوگ شامل ہو رہے ہیں، ٹرائل میں ہسپتال کے ڈاکٹرز اور نرسز بھی حصہ لے رہی ہیں،ٹرائل مکمل ہونے کے بعد ویکسین دستیاب ہو گی۔۔۔۔
نئے سال کے پہلے 3 ماہ میں ہیلتھ کیئر ورکرز کی ویکسی نیشن مکمل کرنے کا منصوبہ تیار
اسلام آباد (این این آئی)پاکستان میں کورونا وائرس کی ویکسی نیشن کے حوالے سے ابتدائی لائحہ عمل تیار کر لیا گیا ہے اور ویکسین آتے ہی ابتدائی تین ماہ کے دوران تمام ہیلتھ کیئر ورکز کی ویکسی نیشن مکمل کر لی جائے گی۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے جمعرات کو ویکسی نیشن کے عمل کو یقینی بنانے کیلئے ویکسین کی قومی حکمت عملی پر عملدرآمد کے بارے میں ایک خصوصی سیشن منعقد کیا تاکہ ویکسین کی دستیابی اور موثر انتظام کو یقینی بنایا جا سکے۔این سی او سی کے اجلاس میں وبا کے اتار چڑھاؤ کے حوالے سے اعداد و شمار اور ویکسین کی قومی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرک ہوئے۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان، اقتصادی امور ڈویڑن کی وفاقی وزیر خسرو بختیار، غربت کے خاتمے کے حوالے سے وزیر اعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر، چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز ستی، سرجن جنرل پاکستان آرمی لیفٹیننٹ جنرل نگار جوہر اور ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز میجر جنرل نعمان ذکریا نے بھی این سی او سی کے خصوصی اجلاس میں شرکت کی۔این سی او سی کے قومی کوآرڈینیٹر جنرل حمود الزمان نے این سی او سی کے فیصلے کے مطابق قومی ویکسین کی حکمت عملی کے
بارے میں فورم کو اپ ڈیٹ کیا۔ڈی جی این سی او سی میجر جنرل آصف گورایا نے فورم کو تفصیل سے بتایا کہ وفاقی اکائیوں میں موثر انداز میں ویکسی نیشن کے لیے تمام کوششیں کی جائیں گی۔فورم کو بتایا گیا کہ حکمت عملی کے تحت محکمہ صحت کے عملے کو سب سے پہلے ویکسین لگائی جائے گی جس کے بعد 65 سال سے زائد عمر کے افراد کو ترجیح دی جائے گی کیونکہ ان کے مہلک وائرس سے متاثر ہونے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔اس میں مزید کہا گیا کہ حفاظتی ٹیکوں کی حکمت عملی کے دوسرے مرحلے کے دوران تمام ہیلتھ کیئر ورکرز اور 60-64 سال عمر کے لوگوں کو کورونا وائرس کی ویکسین پلائی جائے گی۔فورم نے آگاہ کیا کہ پہلی سہ ماہی تک تمام ہیلتھ کییئر ورکرز کو کووڈ-19 ویکسین کے لگا دی جائے گی۔فورم نے بریفنگ میں بتایا کہ این سی او سی کے ذریعے نیشنل انفارمیشن ٹکنالوجی بورڈ کے اشتراک سے ایک خصوصی آن لائن نیشنل امیونائزیشن مینجمنٹ سسٹم تیار کیا گیا ہے جو پورے حفاظتی ٹیکوں کے عمل میں دماغ کا کام کرے گا اور یہ ایک آن لائن پورٹل ہو گا۔فورم کو بتایا گیا کہ ویکسین ایڈمنسٹریشن سیل تمام ڈسٹرکٹ اینڈ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال اور ریجنل ہیلتھ سینٹرز میں قائم کیے جائیں گے تاکہ حفاظتی ٹیکوں کے عمل کو نچلی سطح تک پہنچا جا سکے۔اس میں کہا گیا کہ ماسٹر ٹرینرز کو تربیت دی جائے گی جو ٹیکے
لگانے کے عمل کیلئے ہیلتھ کیئر ورکرز کی تربیت کا آغاز کریں گے، تربیتی عمل وفاقی دارالحکومت اور صوبائی سطح پر شروع کیا جائے گا اور ماسٹر ٹرینرز ویکسی نیشن کے حوالے سے ہیلتھ کیئر ورکرز کی مزید تربیت حاصل کریں گے۔واضح رہے کہ وفاقی کابینہ کی خصوصی کمیٹی نے چین کی سرکاری کمپنی سینوفارم سے ویکسین کی 11لاکھ خوراک (ڈوز) کی پہلے سے بکنگ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔سینوفارم نے اعلان کیا کہ اس کی کووڈ-19 ویکسین 79.34 فیصد مؤثر ہے جس کے بعد ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان نے ہنگامی بنیادوں پر استعمال کی منظوری کا فیصلہ کیا ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں