اسلام آباد (پی این آئی) جے یو آئی سے نکالے گئے رہنما حافظ حسین احمد کا کہنا ہے کہ انہیں پارٹی سے نکالتے وقت کوئی نوٹس نہیں دیا گیا، پارٹی کے اندر جمہوریت ہونی چاہیے، مولانا شیرانی کا نام جے یو آئی کی صدارت کیلئے دینے پر مولانا فضل الرحمان ناراض ہوگئے تھے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ
حسین احمد نے کہا کہ جے یو آئی میں شروع سے ہی اختلافات تھے، پارٹی اجلاس میں اپنا نقطہ نظر پیش کرتے تھے، پارٹی میں مخلصانہ طور پر اپنی رائے دے رہے تھے، ہمیں کوئی نوٹس ملا اور نہ ہی وضاحت کا موقع دیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم میں ن لیگ اپنے فیصلے کر رہی ہے، نواز شریف کی تقریر کے بعد کہا تھا کہ یہ پی ڈی ایم کا بیانیہ نہیں ہوسکتا۔حافظ حسین احمد کا کہنا تھا کہ مولانا شیرانی چاہتے ہیں کہ پارٹی منشور کے مطابق کام کرے، تمام جماعتوں میں موروثیت کے جراثیم پائے جاتے ہیں، ہم شفاف الیکشن کی بات کرتے ہیں تو جماعتوں کے اندر بھی جمہوریت ہونی چاہیے۔ انٹرا پارٹی الیکشن میں مولانا شیرانی کا نام صدارت کیلئے پیش کیا تھا جس پر مولانا فضل الرحمان ناراض ہوگئے تھے، مولانا شیرانی کا نام واپس لینے پر مولانا فضل الرحمان بلا مقابلہ منتخب ہوئے۔ مولانا فضل الرحمٰن نے حکومت کیساتھ مذاکرات کیلئے بڑی شرط رکھ دی، سیاسی میدان سے اہم خبر سربراہ جمعیت علماء اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کا کہنا ہے کہ حکومت استعفے اور عام انتخابات کا اعلان کرے تو بات ہو سکتی ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مولانا شیرانی کے بیانے کو تحریک انصاف سپورٹ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب جماعتیں نااہل حکومت کے خلاف لڑ رہی ہیں، سب کا اتفاق ہےکہ حکومت کو جانا چاہیے۔مولانا نے کہا کہ جنوری میں کراچی میں اسرائیل مردہ باد ریلی ہوگی، حکومت اپنے استعفے اور عام انتخابات کا اعلان کرے پھر بات چیت ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کہتی ہےکہ آپ کی
سیکیورٹی ختم کرنے کےلیے دباؤ ہے۔ واضح رہے کہ ے یو آئی ف نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے والے ارکان کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ذرائع کے مطابق مولانا محمد خان شیرانی،حافظ حسین احمد،مولانا گل نصیب خان اور مولانا شجاع الملک کی بنیادی رکنیت ختم کر دی گئی ہے۔ترجمان کے مطابق کمیٹی نے چاروں رہنماؤں کو پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے پر رکنیت ختم کر کے پارٹی سے نکال دیا یے،جب کہ ڈسپلنری کمیٹی کے سربراہ سائیں عبدالقیوم ہالیجوی کی ہدایت پر پارٹی جلد بنیادی رکنیت ختم کرنے کا نوٹیفیکشن جاری کریں گی۔چاروں رہنماؤں کے ساتھ جو پارٹی رہنما پارٹی نظم سے متعلق پروگراموں میں شرکت کرے گا،ان کی رکنیت بھی ختم کر دی جائے گی۔سربراہ جمعیت علماء اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کا کہنا ہے کہ حکومت استعفے اور عام انتخابات کا اعلان کرے تو بات ہو سکتی ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مولانا شیرانی کے بیانے کو تحریک انصاف سپورٹ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب جماعتیں نااہل حکومت کے خلاف لڑ رہی ہیں، سب کا اتفاق ہےکہ حکومت کو جانا چاہیے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں