پاک سعودی تعلقات معمول پر آ گئے، سعودی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کے پروگرام کا اعلان کر دیا گیا

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان اور سعودی عرب کے دوطرفہ تعلقات میں اہم پیش رفت ہو ئی ہے ۔سفارتی ذرائع کے مطابق سعودی وزیر خارجہ جنوری میں پاکستان کا سرکاری دورہ کریں گے۔ذرائع کے مطابق سعودی وزیر خارجہ کے ہمراہ سعودی کمپنیوں کے سربراہان اور تاجروں کا وفد بھی ہوگا،وفد میں کنگ سلمان کے

بیٹے سعودی وزیرتوانائی عبدالعزیز بن سلمان بھی شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق پاکستان میں سعودی آئل ریفانری لگانے پر بات چیت کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق سعودی عرب پہلے ہی پاکستان میں آئل ریفائنری لگانے کا وعدہ کرچکا ہے۔ذرائع کے مطابق سعودی وزیرخارجہ صدر،وزیراعظم اور وزیرخارجہ سے ملاقاتیں کریں گے،مشرق وسطی سمیت خطے کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق سعودی وزیرخارجہ کے دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بڑھانے پر بھی غور ہوگا۔۔۔۔

پاک سعودی تعلقات سے متعلق بڑی خبر آگئی ، سعودی عرب نے پاکستان کو کیا پیشکش کر دی؟

اسلام آباد (پی این آئی) سعودی عرب نے تشکیل دی گئی ایک نئی تنظیم میں پاکستان کو بطور بانی ممبر شامل ہونے کی پیش کش کردی۔ تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کے حوالے سے اہم اعلان کیاگیا ہے۔ گزشتہ کچھ روز سے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات میں کشیدگی پیدا ہونے کی افواہیں گردش کر رہی تھیں، جس پر وزیر خارجہ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تمام باتیں بے بنیاد ہیں۔دونوں برادر

ممالک کے تعلقات مضبوط ہیں۔ وزیر خارجہ نے بتایا ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات کی مضبوطی کا اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ سعودی عرب نے تشکیل دی جانے والی ایک نئی تنظیم ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن میں پاکستان کو بطور بانی ممبر شامل ہونے کی پیش کش کی ہے۔ہم نے سعودی عرب کی پیش کش قبول کر لی ہے۔ ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن نامی تنظیم میں پاکستان اور سعودی عرب پارٹنر ہوں گے، اس تنظیم میں کل 6 ممالک شامل ہیں۔یہ تنظیم ڈیجیٹل ڈپلومیسی اور ڈیجیٹل معیشت کیلئے کام کرے گی۔ اس تنظیم کا حصہ بننے سے قبل پاکستان نے اپنے تحفظات بھی دور کروائے۔ ہم نے پہلے تمام تفصیلات حاصل کیں کہ اس تنظیم میں کون کون سے ممالک ہیں، پاکستان کو اس تنظیم میں کیا کردار سونپا جائے گا، اور آیا اس تنظیم میں ہمارا کوئی دشمن ملک تو شامل نہیں۔ تمام تحفظات دور ہونے کے بعد ہی پاکستان اس تنظیم کا حصہ بنا، اور اب بطور بانی ممبر پاکستان کی اجازت کے بنا ہمارا کوئی دشمن ملک اس تنظیم میں شامل نہیں ہو سکے گا۔وزیر خارجہ نے مزید بتایا ہے کہ جلد ان کی سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ سے ملاقات متوقع ہے۔ دوسری جانب سعودی وزارت اطلاعات کی جانب سے بھی ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے قیام کے حوالے سے ٹوئٹ کیا گیا ہے۔جبکہ خلیج ٹائمز میں شائع رپورٹ کے مطابق ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن

پاکستان اور سعودی عرب کے اشتراک سے تشکیل پائی ہے، جس میں بحرین، اردن اور کویت بھی شامل ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں